پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ملک کی حالیہ صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر ادارہ جب اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرے تو بہت سی چیزیں آسان ہوجائیں گی۔

واضح رہے کہ 9 مئی کو سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد واقعات، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ ہوا تھا، مظاہرین نے جناح ہاؤس سمیت کئی فوجی تنصیبات پر بھی حملہ کیا، جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا۔

اس حوالے سے کئی شوبز اور اسپورٹس شخصیات نے اپنے ردعمل کا اظہار سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے دیا، تاہم شاہد آفریدی نے اس تمام صورت حال پر خاموشی ٓاختیار کی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل شاہد آفریدی اکثر ملکی صورت حال پر اپنی رائے دیتے ہوئے دکھائی دیتے تھے تاہم 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری اور اس کے بعد ہونے والے پُرتشدد واقعات پر سابق کپتان کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تھا۔

حال ہی میں ٹوئٹر پر ایک ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں شاہد آفریدی اسی حوالے سے اپنا ردعمل دے رہے ہیں۔

سابق کپتان نے کہا کہ بہت سی مثبت چیزوں کو لوگ تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، اختلاف رائے اچھی چیز ہے لیکن گالم گلوچ، اخلاقیات بھول جانا، بدتمیزی کرنا درست نہیں، ایسی صورت حال میں انسان کہتا ہے کہ میں ان سب چیزوں سے الگ ہوجاؤں۔

شاہد آفریدی کہتے ہیں کہ جب سے یہ واقعہ ہوا ہے میرا بالکل ارادہ نہیں تھا اس حوالے سے میں کوئی بات کروں۔

انہوں نے درخواست کی کہ ہر ادارہ جب اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرے تو بہت سی چیزیں آسان ہوجائیں گی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شاہد آفریدی، عمران خان کی بطور وزیر اعظم کارکردگی کے ساتھ ساتھ اقتدار سے بے دخلی کے موقع پر بھی بیانات پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی تنقید کی زد میں آ چکے ہیں۔

مئی 2021 میں عمران خان کی بطور وزیر اعظم کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ عمران خان اب سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو چھوڑدیں اور وہ تبدیلی لے کر آئیں جس کے لیے ہم نے ووٹ دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان، زرداری اور نواز شریف کو چھوڑ دیں، ڈھائی سے 3 سال سے انہی کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، اس چیز کو چھوڑدیں کہ پچھلی حکومتوں نے کیا کیا، آپ کیا کررہے ہیں؟ اللہ نے آپ کو یہ موقع دیا ہے آپ کرکے دکھائیں۔

تاہم انہیں پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے کافی تنقید کا سامنا اس وقت کرنا پڑا تھا جب انہوں نے وزیر اعظم بننے پر شہباز شریف کو مبارکباد جبکہ عمران خان کو اقتدار سے بے دخلی پر رخصت کو باوقار طریقے سے قبول کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

شہباز شریف کے وزیر اعظم منتخب ہونے پر شاہد آفریدی نے ٹوئٹ کے ذریعے انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ الزامات، سازشیں، حتیٰ کہ شکست بھی اقتدار کے کھیل کا حصہ ہے۔

شاہد آفریدی نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ تاریخ کے صفحات میں بالآخر بات اخلاقی معیار، جمہوریت اور آئین کی بالادستی پر آتی ہے، اسی حسن پر میزان لگتا ہے اسی سے کردار امر ہوتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں