کالعدم ٹی ٹی پی نے بھی قائد اعظم ہاؤس جلایا، عمران نیازی نے بھی یہی کیا، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 21 مئ 2023
وزیراعظم کا لاہور میں امن و مان کے حوالے سے اجلاس سے خطاب — فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم کا لاہور میں امن و مان کے حوالے سے اجلاس سے خطاب — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قائد اعظم ہاؤس زیارت کو جلایا جبکہ عمران نیازی اور اس کے جتھوں نے لاہور میں قائد اعظم ہاؤس کو جلایا جو کہ کمانڈر ہاؤس بن چکا ہے۔

لاہور میں امن و امان کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 9 مئی کا دن پاکستان کی تاریخ میں سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا جس دن پاکستان کے لبادے میں دہشت گردی کی گئی، عمران نیازی کے حکم پر ان کے جتھوں نے ملک دشمنی کی اور بدقسمتی سے وہ کام کر دکھایا جو 75 برس میں دشمن نہ کر سکا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے جی ایچ کیو پر حملہ کیا تھا، اس ملک کی بدقسمتی دیکھیں کہ ان ’پاکستانی نما دشمنوں‘ نے بھی جی ایچ کیو پر حملہ کیا، ریڈیو پاکستان کو جلادیا، ایف سی اسکول میں توڑ پھوڑ کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس دن (9 مئی) کو بے شمار ایسے ہولناک واقعات ہوئے تھے جو ہمیشہ کے لیے پوری قوم کو ذہنی کوفت میں مبتلا رکھیں گے، لہٰذا یہ طے ہوا تھا کہ کسی شخص کو، چاہے وہ منصوبہ بندی میں شامل ہے، اکسانے میں شامل ہے، چاہے اس نے غلیظ گالیاں دیں اور نعرے لگوائے اور چاہے وہ توڑ پھوڑ میں شامل تھا، کوئی بھی قانون کے آہنی ہاتھوں سے بچ نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں طے ہوا تھا کہ سویلین تنصیبات کو نقصان پہنچانے والے تمام افراد پرانسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا، جبکہ فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں پر آئین کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بات کوئی مذاق نہیں ہے کہ دہشت گرد کراچی میں ایئرفورس کی تنصیبات پر حملہ کریں اور اربوں روپے کے املاک کو نقصان پہنچائیں اور عمران نیازی کے جتھے میانوالی میں پہنچ جائیں اور دشمن کے خلاف استعمال کرنے کے لیے قوم کی خون پسینے کی کمائی سے خریدے گئے ہوائی جہازوں کو آگ لگانے کی منحوس کوشش کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ہم نے باقاعدہ فیصلہ کیا تھا، پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ میں بھی کچھ واقعات ہوئے، آج اکٹھے ہونے کا مقصد اس پر کی گئی پیش رفت کا جائزہ لینا ہے، ہم نے پنجاب کی نگران حکومت کو گزارش کی تھی کہ اس معاملے میں ذمہ داریاں ادا کریں۔

ٰخیال رہے کہ 17 مئی کو وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کو ہونے والی توڑ پھوڑ کو الم ناک قرار دیا اور قومی سلامتی کمیٹی نے واقعات کی منصوبہ بندی کرنے اور اشتعال دلانے والوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل کی تائید کی تھی۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ 9 مئی کا دن ایک الم ناک دن تھا جو کہ کروڑوں پاکستانیوں نے انتہائی غم و غصے میں گزارا۔

اجلاس کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاﺅس میں منعقد ہوا جس میں وفاقی وزرا، چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں سروسز چیفس، سلامتی سے متعلق اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

قومی سلامتی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ھا کہ ہم سب آج یہ بات سوچنے پر مجبور ہیں کہ وہ کونسا نظریہ تھا، کون شخص تھا یا کونسا جتھا تھا جس نے وطن کے ساتھ والہانہ محبت کو نذر آتش کردیا۔

وزیراعظم کی چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ آمد، خیریت دریافت کی

وزیراعظم محمد شہبازشریف سینئر سیاست دان چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ گئے جہاں چوہدری شجاعت کے فرزند اور وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے ان کا استقبال کیا۔

وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ کے مطابق وزیراعظم نے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی۔

فوٹو:ریڈیو پاکستان
فوٹو:ریڈیو پاکستان

اس موقع پر وزیراعظم محمد شہبازشریف اور چوہدری شجاعت حسین نے ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث بلوائیوں کو سزا دینے کے حوالہ سے چوہدری شجاعت کے بیان کو سراہا۔

ملاقات کے دوران چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ہر محب وطن قومی ندامت کا باعث بننے والے ہر فرد کی سزا چاہتا ہے۔

وزیر اعظم نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ قوم اور شہداءکے اہل خانہ کے دِل کو جوٹھیس پہنچی ہے، اس درد کا ازالہ کریں گے۔

چوہدری شجاعت حسین نے ملک کو مسائل سے نکالنے کے لئے وزیراعظم کے جذبے اورخدمات کو سراہا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کی بھرپور حمایت ، تعاون اور رہنمائی پر شکریہ ادا کیا، ملاقات میں چوہدری شافع حسین بھی موجود تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں