اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی اتامر بن گویر نے مشرقی یروشلم میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان مسجد الاقصیٰ کے احاطے کا دورہ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی اتامر بن گویر نے ٹیلی گرام پر مسجد کے احاطے میں لی گئی اپنی تصویر کے ساتھ لکھا کہ ’یروشلم ہماری روح ہے۔‘

رپورٹ کے مطابق یہ اسرائیلی وزیر اور ہزاروں یہودی قوم پرستوں کی جانب سے پرانے شہر سے ہوتے ہوئے مارچ کرنے کے تین دن اور غزہ جنگ بندی کے ایک ہفتے بعد ہوا ہے۔

اسرائیلی وزیر نے مسجد الاقصیٰ کے لیے یہودی نام کا استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ ’حماس کی دھمکیاں ہمیں خوفزدہ نہیں کر سکتیں، میں ٹیمپل ماؤنٹ پر گیا۔‘

احاطے کا دورہ کرتے ہوئے اتامر بن گویر نے کہا کہ اسرائیلی لوگوں کے انتہائی اہم مقام ٹیمپل ماؤنٹ کا دورہ کرکے مجھے بہت خوشی ہوئی۔’

انہوں نے کہا کہ حماس کی دھمکیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، یروشلم اور اسرائیل کے انچارج ہم ہیں۔

ادھر حماس نے اسرائیلی وزیر کے دورے پر سخت تنقید کی ہے جبکہ جنوری میں کیے گئے دورے پر بھی حماس نے سخت ردِعمل کا اظہار کیا تھا۔

حماس نے ٹیلی گرام گروپ پر لکھا کہ اپنے وزرا اور آباد کاروں کی وحشیانہ دراندازی کی ذمہ داری اسرائیل کو برداشت کرنی ہوگی۔

حماس نے کہا کہ یہ اقدام صہیونی فاشسٹ حکومت کے تحت الاقصیٰ پر خطرے کی گہرائیوں اور انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے اس کے وزرا کے تکبر کی تصدیق کرتا ہے۔

اسرائیلی پولیس نے اپنے بیان میں اتامر بن گویرکے دورے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ بغیر کسی واقعے کے ہو گیا۔

واضح رہے کہ یہودی قوم پرستوں کی جانب سے اس مقام کے دورے پر فلسطینیوں اور عرب ممالک کی جانب سے طویل عرصے سے تنقید کی جاتی رہی ہے، جب کہ دسمبر میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اتامیر بین گویر کے دوروں نے اس میں مزید اضافہ کیا ہے۔

آج کے دورے کے دوران فلسطینیوں کو اپنے کاروبار بند کرنے پر مجبور کیا گیا اور اسرائیلی شرکا کے لیے راستہ بنانے کے لیے انہیں مارچ کے راستے سے ہٹا دیا گیا۔

ادھر امریکا نے ریلی کے دوران ’عرب مردہ باد‘ جیسے نفرت انگیز نعروں کی مذمت کی ہے۔

علاوہ ازیں آج اسرائیل کے سرکردہ سیاستدان پرانے شہر میں کابینہ کا ایک اجلاس منعقد کرنے والے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں