کہانیاں بچوں کی دماغی صلاحیت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، یہی نہیں بلکہ کہانیاں سنانے سے بچے اور والدین کے رشتے مضبوط ہوتے ہیں، بچے کے پڑھنے اور بولنے کے علاوہ سوچنے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

لیکن اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ والدین سوچ میں پڑجاتے ہیں کہ بچوں کو کون سی کہانیاں سنائی جائیں؟

تو آج ہم اسی حوالے سے بات کریں گے کہ والدین اپنے بچوں کو کس طرح کی کہانیاں سنا سکتے ہیں؟

سبق آموز کہانیاں

فرض کرلیں کہ آپ نے اپنے بچے کو جھوٹ بولتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا ہے تو یہ لازمی بات ہے کہ آپ بچے کو سمجھائیں گے کہ جھوٹ بولنا غلط بات کیوں ہے؟

لیکن جھوٹ نہ بولنے سے متعلق لمبا چوڑا لیکچر تو ہر ماں باپ اپنی اولاد کو دیتے ہیں، اگر آپ اسے کہانی کی شکل میں بچوں کو سکھائیں گے تو وہ یقینی طور پر سمجھ جائے گا کہ جھوٹ بولنا کتنی بُری بات ہے۔

مثال کے طور پر آپ ’دی بوائے ہو کرائڈ وولف‘ (The Boy Who Cried Wolf) کی کہانی سنا سکتے ہیں، یہ کہانی جھوٹ بولنے کے نتائج کے حوالے سے ہے جس کا مرکزی کردار ایک نوجوان ہے، تو آپ کا بچہ اس کہانی کو قریب سے سمجھ سکتا ہے۔

اس طرح ایسی کہانیوں سے حاصل کرنے والا سبق بچوں کے ذہن میں ہمیشہ رہے گا۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

ذاتی زندگی پر مبنی کہانیاں

ہر خاندان کی اپنی ثقافت ہوتی ہے اور یہ نسل در نسل چلی آرہی ہوتی ہے۔

اپنے بچوں کو اپنی ذاتی زندگی یعنی بچپن کا کوئی سبق آموز واقعہ، یا خاندان کے دیگر افراد سے منسلک ہونی والی کہانیاں سنانے سے آپ کے بچے کا خاندان کے ساتھ مضبوط رشتہ برقرار رہے گا۔

وہ ایسی کہانیوں سے یہ سیکھ سکتے ہیں کہ خاندان کا حصہ بننے کا کیا مطلب ہے۔

اس کے علاوہ آپ بچوں کو مزاحیہ کہانیاں بھی سنا سکتے ہیں۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

بچوں کی ذاتی نشوونما سے متعلق کہانیاں

بچوں کے لیے کہانیوں کی کوئی کمی نہیں ہے، آپ دنیا کا کوئی بھی موضوع اٹھا کر اس پر اپنے مطلب کی کہانی بنا سکتے ہیں لیکن اگر ایسا کرنا ہے تو اس سے فائدہ حاصل کرنے کی بھی کوشش کریں۔

مثال کے طور پر اگر آپ کا بچہ غصے میں ہے یا موڈ ہمیشہ خراب رہتا ہے تو ایسی کہانی سنائیں جس میں زیادہ غصہ کرنے کے اثرات اور ہونے والے نتائج کے بارے میں آگاہی دی گئی ہو۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

کتابیں پڑھنے کا شوق

بچوں کو کہانیاں سنانے سے ان کو کتابیں پڑھنے کا شوق پیدا ہوگا، کہانیاں سننے اور پڑھنے میں مزہ آئے گا، وہ نہ صرف فارغ وقت میں خود کتابیں اٹھا کر پڑھیں گے بلکہ اسکول میں بھی کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

کہانی کا معیار اور اثر خود کہانی پر منحصر ہو سکتا ہے، اس لیے بچوں کو کون سی کہانی سنانی کا اس کا انتخاب دانش مندی سے کریں۔

جیسا کہ ہم نے پہلے بتایا کہ بچوں کو ایسی کہانیاں سنائیں جو آپ کی ثقافت اور اخلاق کے ساتھ ساتھ ان کی ذاتی نشوونما کے لیے بھی لازم ہو، اس سے نہ صرف وہ ان کہانیاں سے سبق حاصل کرسکتے ہیں بلکہ ایسی سرگرمیوں سے لطف بھی اٹھا سکتے ہیں۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں