استور: برفانی تودہ گرنے کے 28 گھنٹوں بعد 70 سالہ شخص کو ریسکیو کرلیا گیا

اپ ڈیٹ 28 مئ 2023
استور ریسکیو 1122 کے میڈیا افسر وزیر اسد علی نے کہا کہ ریسکیو آپریشن ختم ہو چکا ہے— فوٹو: امتیاز تاج
استور ریسکیو 1122 کے میڈیا افسر وزیر اسد علی نے کہا کہ ریسکیو آپریشن ختم ہو چکا ہے— فوٹو: امتیاز تاج

گلگت بلتستان کے ضلع استور میں برفانی تودہ گرنے کے تقریباً 28 گھنٹے بعد ایک 70 سالہ شخص کو برف کے نیچے سے زندہ نکال لیا گیا۔

گزشتہ روز صبح برفانی تودہ گرنے سے 4 خواتین اور ایک بچے سمیت 8 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

حکام نے بتایا کہ متاثرین خانہ بدوش تھے، جو آزاد کشمیر سے استور کی جانب جارہے تھے، انہوں نے اپنے مویشیوں کے ہمراہ علاقے میں کیمپ لگا رکھا تھا، ان سب کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا۔

استور ریسکیو 1122 کے میڈیا افسر وزیر اسد علی نے کہا کہ ریسکیو اہلکار دیگر 3 افراد کو بچانے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور انہیں ڈی ایچ کیو ہسپتال استور منتقل کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وادی میں برفانی تودہ گرنے کے تقریباً 28 گھنٹے بعد ریسکیو کیا جانے والا آخری شخص 70 سالہ محمد حسین تھا۔

وزیر اسد علی نے مزید کہا کہ ریسکیو کیے گئے تینوں افراد کا علاج کیا جا رہا ہے اور اب ان کی حالت بہتر ہے، ریسکیو آپریشن ختم ہو چکا ہے اور لاشیں پنجاب بھیجی جا رہی ہیں، پاک فوج اور پولیس نے ریسکیو اور سرچ آپریشن میں مقامی انتظامیہ اور ریسکیو اہلکاروں کی مدد کی۔

واضح رہے کہ ہر سال خانہ بدوش اپنے مویشیوں کے ساتھ آزاد کشمیر سے پنجاب آجاتے ہیں، وہ شمالی علاقوں میں سخت سردیوں سے بچنے کے لیے پنجاب جاتے ہیں اور موسم بہتر ہونے پر پہاڑی علاقوں میں واپس لوٹ جاتے ہیں۔

استور کے رہائشی عقیل حسین نے بتایا کہ شونٹر پاس کی سرحد آزاد کشمیر کے علاقے سے ملتی ہے اور پنجاب کے خانہ بدوش یہاں اپنے مویشی چَرانے کے لیے کئی مہینوں تک رہتے ہیں اور پھر آگے بڑھ جاتے ہیں۔

گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے علاقے برفانی تودوں سمیت قدرتی آفات کا شکار رہتے ہیں، برف اور چٹانیں پہاڑوں سے تیزی سے پھسلتی ہوئی نیچے آجاتی ہیں۔

رواں برس کے آغاز میں جنوری میں بالائی نلتر وادی کے گاؤں میں برفانی تودہ گرنے سے 2 لڑکے نیچے دب گئے تھے، شدید موسمی صورتحال نے گلگت بلتستان ریجن اور ملک کے دیگر حصوں کے درمیان سڑکوں کا رابطہ ہفتوں تک منقطع کر دیا تھا۔

اکتوبر 2020 میں ہنزہ کی وادی شمشال میں ایک غیر دریافت شدہ چوٹی پر چڑھنے کی کوشش کے دوران برفانی تودے کی زد میں آنے سے ایک آسٹرین کوہ پیما ہلاک ہو گیا تھا جبکہ ایک اور کوہ پیما اور ان کا مقامی گائیڈ شدید زخمی ہوگئے تھے۔

رواں برس جنوری میں دونوں علاقوں میں برفانی تودے گرنے سے 5 فوجیوں سمیت 15 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں