جب بھی پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے کوئی نہ کوئی سانحہ ہوجاتا ہے، اسحٰق ڈار

اپ ڈیٹ 30 مئ 2023
وزیر خزانہ نے کہا کہ کچھ سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ ایک سال قبل چیزیں کیسی تھیں، خدا کا خوف نہیں ہے — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر خزانہ نے کہا کہ کچھ سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ ایک سال قبل چیزیں کیسی تھیں، خدا کا خوف نہیں ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ جب بھی پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے تو کوئی نہ کوئی سانحہ ہوجاتا ہے۔

اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے دفتر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ جب بھی پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے تو کوئی نہ کوئی سانحہ ہوجاتا ہے، ماضی میں پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں ہوئی تھیں لیکن ہمیں موقع ملا تو ہم نے پاکستان کو تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت میں شامل کیا جہاں دنیا پاکستان کی تعریف کرتی تھی۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ جو 2017 میں 24ویں معیشت تھی وہ 2022 میں 47ویں معیشت تک آگئی اور اسٹاک مارکیٹ 100 ارب ڈالر سے 25 ارب ڈالر تک آگئی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی جو رکاوٹیں ہیں ان کو سامنے رکھتے ہوئے ملکی بجٹ پیش کریں کیونکہ جس میں ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں وہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 2019 میں کیا گیا معاہدہ بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر باہر کی دنیا سے بات کرتے ہیں تو وہ یہ نہیں پوچھتے کہ اس وقت حکومت میں کون تھا، وہ صرف پاکستان کی بات کرتے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے جاتے جاتے نہ صرف اپنی شرائط پوری نہیں کیں بلکہ ان کو پیچھے کر دیا جس سے پاکستان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ بات یقینی بنائی ہے کہ جو بھی ادائیگیاں ہیں وہ وقت پر ہوں گی اور امید ہے کہ اب چیزیں جلد ہی درست ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ چند سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ ایک سال قبل چیزیں کیسی تھیں، خدا کا خوف نہیں ہے، ریڈیو پاکستان کو آگ لگا کر یہ سوچیں کہ بس فائر بریگیڈ آکر آگ پر قابو پائے گی، معیشت کوئی بجلی کا سوئچ نہیں کہ ایک سوئچ کھول دیں تو سب ٹھیک ہو۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ 2013 میں بھی ہمیں وقت لگا تھا، ایک سال اس دور میں بھی لگا تھا لیکن چیزیں درست ہوگئیں اور پھر تمام بین الاقوامی ادارے آکر پاکستان کی تعریفیں کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر کام کر رہے ہیں وہ دن واپس آئیں گے، چیزیں درست ہوں گی، کوئی پریشانی کی ضرورت نہیں ہے، رسک موجود ہے لیکن پاکستان کو اس سے نکال کر آگے لے جانا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں