اُردن کے ولی عہد شہزادہ حسین بن عبداللہ ثانی اور سعودی آرکیٹکٹ رجوہ آل سيف کے درمیان شادی کی شاہی تقاریب کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔

العریبیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق شاہی جوڑے کی شادی آج یعنی یکم جون کو ہوگی، آج کے روز اُردن میں سرکاری چھٹی ہوگی، تقریب میں پوری دنیا سے بڑے نام شرکت کریں گے اور دارالحکومت میں عرب گلوکاروں کا ایک مفت کنسرٹ بھی ہوگا۔

ولی عہد حسین بن عبداللہ کی شادی کی تقریب میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی ممکنہ طور پر شرکت کریں گے۔

شادی سے قبل شاہی تقاریب کی جھلکیاں سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز رہیں۔

ولی عہد شہزادہ حسین نے روایتی عرب لباس، جبہ اور بست، زیب تن کیا
ولی عہد شہزادہ حسین نے روایتی عرب لباس، جبہ اور بست، زیب تن کیا

واضح رہے کہ جوڑے کی منگنی کا باقاعدہ سرکاری اعلان گزشتہ سال 10 اگست کو کیا گیا تھا۔

شادی سے قبل ولی عہد شہزادہ حسین بن عبداللہ ثانی کی جانب سے تقریب منعقد کی گئی جس میں دلہے کے چھوٹے بھائی شہزادہ ہاشم، قریبی رشتہ دار اور دیگر نے شرکت کی۔

تقریب میں ولی عہد شہزادہ حسین نے روایتی عرب لباس، جبہ اور بست زیب تن کیا۔

عشائیہ کے دوران اردن کے گیت اور نظمیں پیش کی گئیں۔

کچھ روز قبل  اردن کی ملکہ رانیا روایتی مہندی پارٹی کی میزبانی کی تھی
کچھ روز قبل اردن کی ملکہ رانیا روایتی مہندی پارٹی کی میزبانی کی تھی

یاد رہے کہ کچھ روز قبل اردن کی ملکہ رانیا نے روایتی مہندی پارٹی کی میزبانی کی تھی جس میں روایتی اُردنی اور سعودی گانے و نغمے پیش کیے گئے اور رقص کیا گیا۔

ولی عہد حسین بن عبداللہ کون ہیں؟

عرب نیوز کے مطابق اُردن کے ولی عہد شہزادہ حسین 28 جون 1994 کو عَمان میں پیدا ہوئے اور جولائی 2009 کو شاہی فرمان کے ذریعے انہیں ولی عہد نامزد کیا گیا تھا۔

وہ شاہ عبداللہ دوم اور ملکہ رانیہ کے بڑے بیٹے ہیں۔

انہوں نے 2012 میں اردن کی کنگز اکیڈمی میں ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کی، جبکہ 2016 میں انہوں نے واشنگٹن ڈی سی میں جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے انٹرنیشنل ہسٹری میں ڈگری حاصل کی۔

والد شاہ عبداللہ دوم اور ان کے دادا شاہ حسین بن طلال کی طرح شہزادے حسین نے 2017 میں رائل ملٹری اکیڈمی سے گریجویشن کیا۔

وہ اکثر اردن کے سرکاری دوروں کے دوران اپنے والد شاہ عبداللہ کے ساتھ ہوتے ہیں اور کئی بیرون ملک سرکاری دورے بھی کر چکے ہیں۔

حال ہی میں جاپان کے دورے پر وہ بادشاہ اور ملکہ کے ساتھ موجود تھے۔

اردن کے سابق وزیر اطلاعات سمیح المیطہ نے عرب نیوز کو بتایا کہ بادشاہ شاہ عبداللہ، شہزادہ حسین کو کئی برسوں سے تیار کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شہزادے نے اقوام متحدہ، یورپ اور بین الاقوامی اور عرب کانفرنسز میں عالمی رہنماؤں کے ساتھ شرکت کی، وہ اپنے والد سے براہ راست تربیت حاصل کر رہے ہیں۔

اپریل 2015 میں 20 سال کی عمر میں، ولی عہد حسین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کی جس کے بعد سلامتی کونسل کے کسی اجلاس کی صدارت کرنے والے وہ اب تک کے سب سے کم عمر شخص بن گئے۔

اس کے نتیجے میں اگست 2015 میں اردن نے نوجوان، امن اور سلامتی پر پہلے عالمی فورم کی میزبانی کی تھی۔

رجوہ آل سیف کون ہیں؟

اُردن کے ولی عہد شہزادہ حسین کی منگیتر رجوہ آل سيف 28 اپریل 1994 کو ریاض میں پیدا ہوئیں۔

وہ سعودی تاجر خالد بن موسیٰ بن سیف بن عبدالعزیز آل سیف کی بیٹی ہیں، ان کے والد معروف کاروباری شخصیت اور آل سیف گروپ کے سربراہ ہیں۔

سعودی عرب میں ہائی اسکول سے گریجویشن کرنے کے بعد آل سیف نے نیویارک میں سائراکیز یونیورسٹی کے اسکول آف آرکیٹیکچر سے تعلیم حاصل کی۔

انہوں نے لاس اینجلس کے فیشن انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن اینڈ مرچنڈائزنگ سے ویژیول کمیونیکیشن میں ڈگری حاصل کی۔

انہوں نے لاس اینجلس میں ایک آرکیٹیکچر فرم میں کام کیا اور بعد ازاں وہ ڈیزائن لیب میں کام کرنے کے لیے سعودی عرب واپس آگئیں تھیں۔

دونوں کی منگنی پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی نیک تمناؤں کا اظہار کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں