گزشتہ چند دن سے عالمی میڈیا اور خصوصی طور پر بھارتی اور افریقی میڈیا میں یہ خبریں وائرل ہیں کہ یورپی ملک سویڈن نے ’سیکس‘ کو کھیل کا درجہ دیتے ہوئے پہلی چیمپیئن شپ کرانے کا اعلان بھی کردیا۔

وائرل ہونے والی خبروں میں مبہم ذرائع اور افراد کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سویڈن کی حکومت کے تحت چلنے والی اسپورٹس فیڈریشن نے ’سیکس‘ کو کھیل قرار دے دیا۔

بھارت کے تقریباً تمام بڑے اخبارات بشمول ٹائمز آف انڈیا، ہندوستان ٹائمز اور نیوز 18 سمیت دیگر ویب سائٹس نے بھی مذکورہ خبر شائع کی۔

علاوہ ازیں افریقی ممالک نائجیریا، کینیا اور دیگر ممالک کے اخبارات اور ویب سائٹس میں بھی یہ خبر شائع ہوئی اور سوشل میڈیا پر بھی سویڈن سے متعلق خبر کو شیئر کرکے اس پر جہاں مزاحیہ تبصرے کیے گئے، وہیں سویڈن کی حکومت پر تنقید بھی کی گئی۔

تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ مذکورہ خبر سویڈن کےمیڈیا سمیت یورپی میڈیا میں شائع یا نشر نہیں ہوئی اور نہ ہی وہاں حکومتی سطح کا کوئی ایسا ایونٹ منعقد ہو رہا ہے۔

سویڈن کی ویب سائٹ کی گزشتہ ماہ مئی کی خبر کے مطابق اسپورٹس فیڈریشن نے ’سیکس‘ کو اسپورٹس کا درجہ دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایسے فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے اسے روایات کے خلاف قرار دیا۔

اسپورٹس فیڈریشن کے مطابق بالغان کے لیے کلب چلانے والے ایک صنعت کار کی جانب سے درخواست جمع کرائی گئی تھی، جسے مسترد کردیا گیا، کیوں کہ مذکورہ درخواست اور خیال نہ صرف مضحکہ خیز ہے بلکہ یہ سماجی روایات کے بھی برعکس ہے۔

اسی طرح سویڈن کی ایک اور ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بالغان کے کلب چلانے کے مالک نے اسپورٹس فیڈریشن کو درخواست دی تھی، جسے مسترد کردیا گیا۔

صنعت کار نے جنوری 2023 میں فیڈریشن کو نئے کھیل کی رجسٹریشن کی درخواست دی تھی، جسے فیڈریشن نے مسترد کرتےہوئے سیکس کو کھیلوں میں شمار کرنے سے انکار کرتے ہوئے اسے نامناسب درخواست بھی قرار دیا۔

سویڈن کے میڈیا میں اپریل اور مئی میں شائع ہونے والی خبروں کو بھارتی اور افریقی میڈیا نے توڑ مروڑ کر پیش کیا کہ سویڈن میں سیکس کی چیمپیئن شپ کا انعقاد کیاجا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ سویڈن میں 8 جون سے چیمپیئن شپ کا انعقاد ہو رہا ہے، جس میں یورپ سمیت دیگر ممالک سے بھی شرکا شرکت کریں گے۔

تاہم سویڈن کی حکومت، وہاں کی اسپورٹس فیڈریشن اور میڈیا نے اس کی تصدیق نہیں کی لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر کلب مالک ایسی چیمپیئن شپ کا انعقاد ذاتی اور نجی طور پر کررہے ہوں، جسے غلطی سے حکومت کے ساتھ جوڑ دیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں