وزیر اعلیٰ بلوچستان کا وفاقی بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان

09 جون 2023
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے— فائل فوٹو: بشکریہ فیس بُک
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے— فائل فوٹو: بشکریہ فیس بُک

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے اسلام آباد میں ہونے والے وفاقی بجٹ کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق جمعرات کو جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

وزیراعلیٰ اور بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر نے کہا کہ ان کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو بجٹ اجلاس میں احتجاجاً شرکت نہ کرنے کی واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں اور پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے قانون سازوں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کی وجہ وفاقی حکومت کا بلوچستان کے بارے میں رویہ ہے جو منگل کو ہونے والے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ بھی ہے۔

عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان کو شدید مالی مسائل کا سامنا ہے، ان مسائل کی بنیادی وجہ تعاون کا فقدان اور صوبے کی تجاویز اور ترقیاتی منصوبوں کو نظرانداز کرنا ہے، وفاقی حکومت سے ہماری کوئی ذاتی رنجش نہیں ہے اور اختلافات اصولوں پر مبنی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ متعدد درخواستوں اور یاد دہانیوں کے باوجود صوبے کے آئینی حقوق نہیں دیے جا رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت صوبے کے مسائل حل کرنے کے وعدے کرتی ہے اور یقین دہانیاں کراتی ہے لیکن اسلام آباد کی طرف سے کچھ نہیں کیا گیا حالانکہ یہ ایک حقیقت ہے کے کہ ہمارے مطالبات آئینی بنیادوں پر ہیں، ہم کوئی ناجائز مطالبہ نہیں کر رہے ہیں۔

عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ وفاق کے پی ایس ڈی پی میں شامل بلوچستان کے منصوبے نامکمل ہیں کیونکہ ان کے لیے فنڈز جاری نہیں کیے جا رہے, بلوچستان کی قومی شاہراہیں گزشتہ سال کے سیلاب سے بری طرح تباہ ہوئیں لیکن نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ان کی تعمیر نو اور مرمت کے لیے کچھ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ صوبائی حکومت کو نہیں دیا گیا بلکہ اسے بھی کم کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے جائز مطالبات اور آئینی پوزیشن پر قائم ہیں اور آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمٰن اور سردار اختر جان مینگل کے ساتھ ساتھ صوبائی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ صوبائی حکومت کے موقف کو مضبوط کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں