صوابی میں محکمہ ایکسائز نے ضلع پولیس کے ہمراہ قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اسد قیصر کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارتے ہوئے غیر قانونی گاڑیاں برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق محکمہ ٹیکسیشن اور ایکسائز کے حکام نے بتایا کہ ابھی تک کار اور دیگر گاڑیوں کی نوعیت کا تعین نہیں کیا جاسکا، لیکن انہیں قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اسد قیصر کی رہائش گاہ پر غیر قانونی گاڑیوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔

حکام نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ برآمد کی گئی گاڑیوں کی نوعیت کا جلد تعین کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی کے گھر سے برآمد ہونے والی گاڑیوں کی صحیح نوعیت کے تعین کے لیے کارروائی جاری ہے۔

ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) نجم الحسین نے بتایا کہ ایکسائز حکام نے انہیں بتایا کہ زیدہ تھانے کے ایس ایچ او کو چھاپہ مار ٹیم کا حصہ نہیں بننا چاہیے، صرف چند پولیس اہلکار اور لیڈی کانسٹیبل چھاپہ مار ٹیم کا حصہ تھیں۔

تاہم اسد قیصر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ صوابی میں ان کی رہائش گاہ پر پولیس کی جانب سے غیرقانونی ریڈ کیا گیا ہے۔

اسد قیصر نے کہا کہ چھاپے کے دوران میرے گھر سے دو گاڑیاں زبردستی قبضے میں لی گئیں، متعلقہ عدالتوں سے تمام جعلی ایف آئی آرز میں ضمانت کے باوجود چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے جو کہ بنیادی انسانی حقوق اور پختون روایات کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حقیقی جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کی بحالی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

ریجنل ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن فواد اقبال نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ صوابی اور مردان کے محکمے کے دفتر نے اسد قیصر کی رہائش گاہ پر چھاپہ نہیں مارا۔

حکام نے دعویٰ کیا کہ گاڑیاں رجسٹرڈ نہیں ہیں لیکن اسد قیصر کے اہلخانہ نے اس دعوے کی تردید کردی۔

برآمد کی گئی گاڑیوں میں لیکسس وی 8، ہونڈا اوریئل اور ایک ویگو گاڑی شامل ہیں، تاہم ویڈیو میں صرف دو گاڑیاں دکھائی گئی ہیں۔

حکام کے مطابق گاڑیوں کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیا ہے اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور ان کے بھائیوں سابق ایم این اے عاقب اللہ اور سابق ایم پی اے عدنان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں