سابق وزیر علی محمد خان رہائی کے بعد چھٹی بار گرفتار

28 جون 2023
خصوصی جج نے ’غیر قانونی‘ تقرریوں سے متعلق کیس میں سابق وزیر شکیل احمد کی ضمانت بھی منظور کر لی—فائل فوٹو:ڈان نیوز
خصوصی جج نے ’غیر قانونی‘ تقرریوں سے متعلق کیس میں سابق وزیر شکیل احمد کی ضمانت بھی منظور کر لی—فائل فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما علی محمد خان کو ایک کیس میں خصوصی عدالت سے ضمانت پر رہا ہونے کے فوراً بعد اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) نے چھٹی بار گرفتار کر لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کو اے سی ای حکام نے 26 جون کو ان کے خلاف درج مقدمے میں حراست میں لیا تھا، جبکہ صرف 4 روز قبل حکومت نے پشاور ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے۔

تازہ الزامات کے مطابق سابق وزیر مملکت اور کئی دیگر سابق اراکین اسمبلی نے ترقیاتی اسکیموں کے ٹھیکے اپنے ’من پسند‘ افراد کو دے کر بے ضابطگیاں کیں۔

قبل ازیں، پی ٹی آئی رہنما کو انسداد بدعنوانی کی عدالت کے سینئر اسپیشل جج بابر علی خان نے محکمہ فشریز میں ’غیر قانونی تقرریوں‘ کے الزام میں ان کے اور مردان سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے دیگر سابق اراکین اسمبلی کے خلاف ایک مقدمے میں 80 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں پر ضمانت دی تھی۔

ان کے وکیل علی زمان نے بتایا کہ علی محمد خان جو مردان جیل میں قید ہیں، عدالتی حکم پر رہا کرنے کے بعد اینٹی کرپشن حکام نے انہیں دوبارہ حراست میں لے لیا، ان کا مزید کہنا تا کہ حکومت نے قانون کو مذاق بنا دیا ہے۔

خصوصی جج نے مالاکنڈ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ’غیر قانونی‘ تقرریوں سے متعلق کیس میں منگل کو سابق وزیر شکیل احمد کی ضمانت بھی منظور کر لی۔

الگ الگ احکامات میں عدالت نے فیصلہ دیا کہ دونوں سابق وزرا متعلقہ سلیکشن کمیٹی اور نہ ہی تقرری اتھارٹی کے رکن ہیں ۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں