بلوچستان: پولیس اسٹیشن، لیویز چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 4 اہلکار شہید

اپ ڈیٹ 02 جولائ 2023
فائرنگ کے تبادلے میں ایک ایف سی اہلکار زخمی ہوا جس کی حالت خطرے سے باہر ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
فائرنگ کے تبادلے میں ایک ایف سی اہلکار زخمی ہوا جس کی حالت خطرے سے باہر ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان کے ضلع شیرانی کے علاقے دھانہ سر میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں ایف سی کا ایک اور پولیس کے 3 اہلکار شہید ہوگئے جبکہ ایک دہشت گرد مارا گیا۔

ڈپٹی کمشنر شیرانی بلال شبیر نے بتایا کہ اتوار کی رات 12 بج کر 5 منٹ پر نامعلوم دہشت گردوں نے ضلع شیرانی کے علاقے دھانہ سر میں پولیس اسٹیشن اور ایف سی کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔

تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان 2 گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا، جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ زخمی ہونے والے دہشت گردوں کو ان کے ساتھی اپنے ساتھ لے کر جانے میں کامیاب ہوگئے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے دانہ سر اور دیگر علاقوں میں ناکہ بندی کردی ہے۔

بلال شبیر نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ایف سی اہلکار زخمی ہوا جس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے مزید بتایا کہ شہید اہلکاروں کی میتیں ڈسٹرکٹ ہیلتھ ہیڈکوارٹرز (ڈی ایچ کیو) ژوب منتقل کردی گئیں جبکہ مارے جانے والے دہشت گرد کی لاش کو محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے حوالے کردیا گیا۔

ایک بیان میں ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ شہید پولیس اہلکاروں کی شناخت سب انسپکٹر بہادر خان، سپاہی محمد افضل اور سپاہی محمد باز خان، سپاہی ایف سی (گن مین کیپٹن سعید) کے نام سے ہوئی جن کی لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال ژوب منتقل کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی نے جائے وقوع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے اور تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

دوسری جانب دانہ سر میں دہشت گردوں کے چیک پوسٹ پر حملے کے بعد سول ہسپتال ژوب میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر (ڈی ایچ او) ڈاکٹر دولت خان نے کہا کہ عید اور اتوار کی چھٹی کے باوجود تمام ڈاکٹروں اور عملے کو طلب کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کے واقعے کے خلاف شیرانی میں شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے قومی شاہراہ بند کردی جس کی وجہ سے زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے میں تاخیر ہوئی۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو طلب کر کے علاقے میں آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔

وزیراعلیٰ کا اظہارِ مذمت

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے دھانہ سر کے مقام پر سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر راکٹ حملے اور فائرنگ کی مذمت کی۔

ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے دہشت گردی کے حملے میں 3 پولیس اور ایک ایف سی اہلکار کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے جوابی فائرنگ سے ایک دہشت گرد کی ہلاکت پر پولیس اور ایف سی کو شاباش دی اور کہا کہ دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے سیکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں قوم کے لیے مشعل راہ ہیں، سیکیورٹی فورسز پختہ عزم و حوصلے کے ساتھ ملک و قوم کا تحفظ یقینی بنا رہی ہیں، قوم ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم ناکام بنانے کے لیے اپنی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے شہدا کے لواحقین کے ساتھ مکمل یکجہتی اور زخمی اہلکاروں کی صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ میں سول لائن تھانے پر نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہوگیا تھا۔

ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ زوہیب محسن نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا تھا کہ نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے وائٹ روڈ سے سول لائن تھانے پر دستی بم پھینکا، جو تھانے کے گیٹ کے قریب گر کر زوردار دھماکے سے پھٹ گیا، گیٹ پر تعینات پولیس اہلکار صبور اچکزئی زخمی ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں