لاہور پولیس کی چوہدری پرویز الہٰی کی 30 روز کیلئے نظر بندی کی درخواست

اپ ڈیٹ 16 جولائ 2023
عدالت نے استغاثہ کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے پرویز الہٰی کی رہائی کا حکم جاری کردیا تھا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
عدالت نے استغاثہ کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے پرویز الہٰی کی رہائی کا حکم جاری کردیا تھا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

کیپٹل سٹی پولیس نے لاہور کے ڈپٹی کمشنر سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کے سیکشن 3 کے تحت 30 روز نظر بند رکھنے کا حکم جاری کرنے کی درخواست کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس پی سیکیورٹی نے ڈپٹی کمشنر کو تین مقدمات میں امن خراب کرنے کے الزام میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی حراست کے لیے تحریری درخواست جمع کرائی۔

تاہم ڈپٹی کمشنر نے رات گئے تک نظر بندی کے احکامات جاری نہیں کیے تھے۔

اس سے قبل دن میں بینکنگ جرائم کی ایک عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں چوہدری پرویز الہٰی کی کیمپ جیل سے رہائی کے احکامات جاری کیے تھے۔

تاہم انہیں رہا نہیں کیا گیا تھا، پولیس نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما کے خلاف غالب مارکیٹ تھانے میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پرویز الہٰی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے درج کیا تھا۔

عدالت نے گزشتہ ہفتے 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی عوض سابق وزیر اعلیٰ کی ضمانت منظور کی تھی۔

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے پرویز الہٰی کے بیٹے راسخ الہٰی کی جانب سے مچلکے جمع کرانے پر اعتراض اٹھایا تھا، پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ چونکہ راسخ الہٰی بھی اس کیس میں ملزم تھے، اس لیے وہ ضمانت کے لیے مچلکے جمع کرانے کے اہل نہیں ہیں۔

تاہم پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ پراسیکیوٹر کا اعتراض بے بنیاد اور قانونی حیثیت کے بغیر ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ نواز شریف کی جانب سے اپنے بڑے بھائی کی ضمانت کے لیے بیان حلفی جمع کرانے کے وقت وزیر اعظم شہباز شریف بھی ملزم تھے۔

بعد ازاں عدالت نے استغاثہ کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے روبکار (رہائی کا حکم) جاری کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں