گلگت بلتستان: تحریک انصاف نے اپنےاراکین اسمبلی کو نوٹس جاری کردیے

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2023
پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ اعظم خان وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے—فوٹو: امتیاز علی تاج
پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ اعظم خان وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے—فوٹو: امتیاز علی تاج

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے گلگت بلتستان کے ارکان فتح اللہ خان اور حشمت اللہ خان کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پارٹی قیادت کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ان ارکان نے پی ٹی آئی کی خطے میں حکومت کے خلاف لابنگ اور سازش کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نوٹس جاری کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان نے کہا کہ ان مبینہ سرگرمیوں کے پیش نظر ان اراکین کو نوٹس کے اجرا کے تین روز کے اندر تحریری وضاحت دینے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔

اس نوٹس میں کہا گیا کہ اگر ان کے جوابات غیر تسلی بخش ہوئے یا انہوں نے جواب نہ دیا تو پارٹی پالیسی اور قواعد کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 22 ارکان تھے جب کہ اراکین اسمبلی کی مجموعی تعداد 33 ہے۔

پی ٹی آئی کے 8 ارکان نے پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد کردہ امیدوار کے خلاف ووٹ دیا جس کی وجہ سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ حاجی گلبر خان وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے۔

بیرسٹر گوہر علی خان پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر مقرر

دوسری جانب پارٹی کی جانب سے جاری ایک اور بیان میں کہا گیا کہ بیرسٹر گوہر علی خان کو پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) مقرر کر دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی منظوری سے گوہر علی کی بطور پی ٹی آئی سی ای سی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

اس سے قبل جمال انصاری پی ٹی آئی کے سی ای سی تھے، تاہم 9 مئی کے واقعات کے بعد انہیں اسلام آباد سے گرفتار کر کے اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا، بعد ازاں انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا، بیرسٹر گوہر علی نے اپنے تقرر پر پی ٹی آئی چیئرمین کا شکریہ ادا کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں