مصطفیٰ نواز کھوکھر نے رواں ماہ نئی پارٹی کے اعلان کا عندیہ دے دیا

اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2023
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی 100 فیصد ڈیل کے تحت ہے —فوٹو: ڈان نیوز
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی 100 فیصد ڈیل کے تحت ہے —فوٹو: ڈان نیوز

پیپلزپارٹی کے سابق رہنما و سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے رواں ماہ نئی پارٹی کے قیام کے اعلان کا عندیہ دے دیا۔

’ڈان نیوز‘ کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کے دوران مصطفیٰ نواز کھوکھر نے نئی پارٹی بنانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک تجویز ہے کہ انتخابات کے بعد پارٹی کا اعلان ہو، لیکن میرا خیال ہے کہ الیکشن سے پہلے اعلان کرنا چاہیے، اکتوبر میں پارٹی کا اعلان کردیں گے۔

سینیٹ میں اہم تبدیلیوں کا انکشاف کرتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ سینیٹ میں تبدیلیوں کی سرگوشیاں شروع ہوچکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سرگوشیاں ہیں کہ نواز شریف کی وطن واپسی سے قبل ہی سینیٹ میں تبدیلی آئے تاکہ وہ مطمئن رہیں، ہو سکتا ہے سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو چیئرمین سینیٹ بنایا جائے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے نواز شریف کی وطن واپسی کو ڈیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی واپسی 100 فیصد ڈیل کے تحت ہے، مسلم لیگ (ن) اپنا بیانیہ ضائع کر چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ایک بیان دیا اور 2 دن کے اندر شہباز شریف ان کے پاس پہنچ گئے، اس کے بعد مسلم لیگ (ن) نے اپنا پورا کا پورا مؤقف تبدیل کرلیا۔

سابق سینیٹر نے پیپلزپارٹی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کی اسٹیبلشمنٹ سے توقعات تھیں، وہ پوری نہیں ہوئیں، اس لیے وہ سیخ پا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صورتحال نے ایسا پلٹا کھایا کہ پیپلزپارٹی میں شمولیت کرنے والے باپ پارٹی کے اراکین مسلم لیگ (ن) اور استحکام پارٹی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔

قبل ازیں گزشتہ ماہ ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کے دوران مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا تھا کہ وہ نئی سیاسی جماعت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور نئی سیاسی جماعت میں شمولیت پر سیاستدانوں کو قائل کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سابق وزیر اعظم اور رہنما مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی بھی کہہ چکے ہیں کہ ملکی سیاست کو ایک دو نئی سیاسی جماعتوں کی ضرورت ہے۔

شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسمٰعیل متعدد بار مسلم لیگ (ن) کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں اور اور مصطفیٰ نواز کھوکھر کے ہمراہ ’ری امیجننگ پاکستان‘ کے عنوان سے ایک علیحدہ پلیٹ فارم کے تحت متعدد سیمینارز منعقد کروا چکے ہیں۔

پارٹی پالیسی سے اختلاف رکھنے والے تینوں رہنماؤں کے حوالے سے حالیہ کچھ عرصے سے چہ مگوئیاں جاری ہیں کہ تینوں جلد ایک نئی پارٹی کے قیام کا اعلان کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں