گزشتہ روز کرکٹ ورلڈکپ کے فائنل میں بھارتی ٹیم کی بیٹنگ کے دوران فلسطین کی شرٹ اور ماسک پہنے ایک شخص گراؤنڈ میں داخل ہوگیا تھا۔

میگا ایونٹ میں بھارتی شہر احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں موجود شائقین میں سے ایک شخص نکل کر دوڑتا ہوا پچ پر موجود بلے باز ویرات کوہلی کے قریب آیا۔

تصاویر اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان نے کوہلی کے کندھے پر ہاتھ رکھا اس دوران کوہلی قدرے بے چین نظر آئے، تاہم انہوں نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔

گراؤنڈ میں داخل ہونے والے نوجوان کو فلسطینی پرچم والا ماسک پہنا ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ اس کی ٹی شرٹ پر انگریزی میں جس کا ترجمہ ’فلطسین پر بمباری بند کرو‘ اور پشت پر’فلسطین کو آزاد کرو’ لکھا ہوا تھا۔

گراؤنڈ میں داخل ہونے کے بعد پولیس نے نوجوان کو حراست میں لے لیا تھا۔

سوشل میڈیا پر جب نوجوان کی تصاویر وائرل ہوئیں تو کئی صارفین نے اسے سیکیورٹی ٹیم کی نااہلی اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق احمدآباد پولیس نے نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کردیا ہے۔

پولیس کاکہنا ہے کہ نوجوان ویرات کوہلی کا بہت بڑا مداح ہے اور وہ میچ دیکھنے آیا تھا اور کوہلی کو گلے لگانے کے لیے وہ گراؤنڈ میں داخل ہوا۔

ایف آئی آر کے مطابق ’دوپہر 3 بجکر 30 منٹ کے قریب گیلری میں بیٹھے ایک تماشائی نے بیریکیڈ کو پھلانگنے کی کوشش کی اور عملے نے اسے روکنے کی کوشش کی تو اس نے انہیں دھکا دیا اور گراؤنڈ میں داخل ہوگیا جب بھارتی ٹیم بیٹنگ کررہی تھی۔‘

نیوز ایجنسی اے این آئی کی جانب سے ویڈیو جاری کی گئی جس میں پولیس کی تحویل میں لیتے وقت نوجوان نے اپنے بارے میں بتایا کہ وہ آسٹریلیا کا رہائشی ہے۔

اس شخص کا کہنا ہے کہ ’میرا نام وین جانسن ہے اور میں آسٹریلیا کا رہائشی ہوں اور میں میدان میں ویرات کوہلی سے ملنے گیا تھا۔‘

انہوں نے کہا کہ وہ فلسطین کے حامی ہیں۔

یہ پہلی بار نہیں کہ وین جانسن میچ کے دوران گراؤنڈ میں داخل ہوئے ہوں، اس سے قبل رواں سال اگست میں جانسن نے فیفا ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل میں اچانک گراؤنڈ میں داخل ہوگئے تھے جب اسپین نے انگلینڈ کو شکست دی تھی۔

فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جانسن اچانک گراؤنڈ میں داخل ہوتے ہیں اور انگلینڈ کی کھلاڑی لارین ہیمپ کے پاس جانے کی کوشش کرتے ہیں۔

اس دوران انہوں نے سیاہ رنگ کی شرٹ پہنی ہوئی ہے جس میں ’یوکرین کو آزاد کرو‘ اور ’اسٹاپ پٹلر‘ لکھا ہوا ہے،اس کے علاوہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اور جرمن ڈکٹیٹر ایڈولف ہٹلر کی تصویر بھی بنی ہوئی ہے۔

گراؤنڈ میں داخل ہونے کے فوراً بعد ہی سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں حراست میں لے لیا، ان کا یہ اقدام روسی صدر کے خلاف تھا جنہوں نے 2022 میں یوکرین پر حملہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں