’فلسطینیوں پر بمباری بند کرو‘، ورلڈ کپ فائنل کے دوران تماشائی بھارتی بلے باز تک پہنچ گیا

اپ ڈیٹ 19 نومبر 2023
فلسطین کے حامی نوجوان نے دوڑ کر بھارتی بلے باز ویرات کوہلی کو لگے لگا لیا — فوٹو: کرک انفو ایکس
فلسطین کے حامی نوجوان نے دوڑ کر بھارتی بلے باز ویرات کوہلی کو لگے لگا لیا — فوٹو: کرک انفو ایکس

کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کا فائنل آسٹریلیا اور میزبان بھارتی ٹیم کے درمیان جاری ہے جہاں میچ کے دوران فلسطین کا حامی ایک تماشائی بھارتی بلے باز تک پہنچ گیا۔

میگا ایونٹ کا فائنل بھارتی شہر احمد آباد کے دنیا کے سب سے بڑے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے جہاں آسٹریلوی ٹیم کے خلاف بھارت کی ٹیم بیٹنگ کر رہی ہے جب کہ میچ کے لیے ایک لاکھ 31 ہزار سے زائد تماشائیوں کی میدان میں کی آمد متوقع ہے جن میں 95 فیصد سے زائد بھارتی فینز ہوں گے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان میچ جاری تھا کہ اس فلسطین کا حامی ایک نوجوان ڈور کر پچ تک جا پہنچا اور بھارتی بلے باز ویرات کوہلی کو پکڑ لیا، گراؤنڈ کا عملہ فوری طور پر نوجوان کو پکڑ میدان سے باہر لے گیا جب کہ اس دوران مختصر وقت کے لیے میچ بھی روکنا پڑا۔

نوجوان کی گراؤنڈ میں داخل ہو کر ویرات کوہلی کو گلے لگانے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں نوجوان کو فلسطینی پرچم والا ماسک پہننا ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ اس کی ٹی شرٹ پر انگریزی میں ’فلسطینیوں پر بمباری بند کرو‘ کا مطالبہ درج ہے۔

فلسطین کے حامی نوجوان کی گراؤنڈ میں داخل ہونے کی تصاویر پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے رد عمل بھی سامنے آر ہا ہے جب کہ کچھ لوگ اظہار یکجہتی کے اس اقدام کو مظلوم فلسطینیوں کے مصائب کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کی کوشش کو بہادری قرار دے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ کئی دہائیوں سے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر بمباری کے بعد 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل کے فوجی اڈوں اور بستیوں پر اچانک حملہ کیا تھا۔

اس حملے کے ردعمل میں گزشتہ 43 دنوں کے دوران اسرائیل کے جنگی طیارے غزہ کی پٹی پر مسلسل بمباری کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں بچوں، خواتین سمیت ہزاروں فلسطینی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

حال ہی میں 17 اکتوبر کو غزہ شہر کے الاہلی عرب ہسپتال پر اسرائیل کی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 500 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، اس حملے کے بعد دنیا بھر کی نامور شخصیات شدید غم اور غصے کا بھی اظہار کیا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ورلڈکپ 2023 کے لیے بھارت میں موجود متعدد پاکستانی کرکٹرز نے ایک ساتھ سوشل میڈیا پر فلسطین کے پرچم کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے غزہ کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا، آل راؤنڈر شاداب خان، افتخار احمد، اسامہ میر نے فلسطین کے جھنڈے پوسٹ کیے تھے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کچھ روز قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر اور بلے باز محمد رضوان نے سری لنکا کے خلاف شاندار جیت فلسطینیوں کے نام کی تھی جس پر بھارتیوں اور اسرائیل نے شدید ردعمل دیا تھا۔

محمد رضوان کی ٹوئٹ پر بھارتی صحافی نے آئی سی سی ایونٹس کے دوران کرکٹرز کی جانب سے سیاسی اور مذہبی بیانات دینے پر پابندی نہ ہونے سے متعلق سوال اٹھایا تھا جس پر آئی سی سی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ کھیل کے میدان اور آئی سی سی کے دائرہ اختیار سے باہر ہے‘۔

بعدازا 14 اکتوبر کو اہم میچ میں پاکستان کی بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد اسرائیل کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھارت کو جیت کی مبارک باد دی گئی اور پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

ساتھ ہی اسرائیلی حکومت کی ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ صیہونی ریاست خوش ہے کہ بھارت نے میچ میں جیت حاصل کی اور پاکستان اپنی فتح کو حماس کے نام کرنے سے محروم رہا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سابق بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان نے غزہ میں جاری بمباری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بطور کھلاڑی صرف اپنی آواز اٹھا سکتے ہیں لیکن اب وقت آگیا ہے کہ عالمی رہنما متحد ہو جائیں اور اس بے رحمانہ قتل کو ختم کریں۔

انہوں نے اقوام متحدہ کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ایک کھلاڑی ہونے کے ناطے میں صرف آواز اٹھا سکتا ہوں لیکن اب وقت آگیا ہے کہ عالمی رہنما متحد ہو جائیں اور اس بے رحمانہ قتل عام کو ختم کریں‘۔

اس سے قبل بھارت کے کسی کھلاڑی نے کھل کر غزہ میں جاری بمباری کے خلاف آواز نہیں اُٹھائی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں