مسلم لیگ (ن)، ایم کیو ایم پاکستان عام انتخابات، بلدیاتی حکومتی اصلاحات کے معاملے پر اتحاد

اپ ڈیٹ 30 نومبر 2023
فاروق ستار کا کہنا تھا ایم کیو ایم پاکستان دوسری سیاسی جماعتوں کے سامنے بھی بل پیش کرے گی تاکہ بلدیاتی حکومت کے مسئلے پر اتفاق رائے قائم کرسکے — فوٹو: ڈان نیوز
فاروق ستار کا کہنا تھا ایم کیو ایم پاکستان دوسری سیاسی جماعتوں کے سامنے بھی بل پیش کرے گی تاکہ بلدیاتی حکومت کے مسئلے پر اتفاق رائے قائم کرسکے — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) اور متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) نے آئندہ عام انتخابات میں سندھ میں مشترکہ طور پر حصہ لینے اور ملک بھر میں مقامی حکومتوں کو آئین کے ذریعے مضبوط بنانے کا عہد کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ وعدے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کی رہائش گاہ پر وفود کی سطح پر ملاقات کے دوران کیے گئے، مسلم لیگ (ن) کے وفد میں احسن اقبال، ایاز صادق، سعد رفیق، اور بشیر میمن جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کی ٹیم میں فاروق ستار، امین الحق اور مصطفیٰ کمال شامل تھے۔

اجلاس کے دوران ایم کیو ایم پاکستان نے بل کا مسودہ مسلم لیگ (ن) کے حوالے کیا جس میں مقامی حکومتوں کو مضبوط کرنے کے لیے سیاسی، مالی اور انتظامی اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا تاکہ جمہوریت کے ثمرات کو عام عوام تک پہنچانے کے لیے بڑھایا جاسکے۔

اجلاس کے بعد دونوں فریقین نے تفصیلات سے آگاہ کرنے کے لیے پریس کانفرنس کی۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم [مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم پاکستان] ساتھ کام کریں گے تاکہ (آنے والے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی) سندھ میں زیادہ سے زیادہ نشستیں جیت سکیں جو پاکستان پیپلز پارٹی کا مضبوط گڑھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں دونوں جماعتوں نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے مشاورت کی کیونکہ پچھلی حکومت (پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ) میں دونوں پارٹیوں نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ وہ افراط زر، بے روزگاری، ناانصافی، اور اہم شہروں کے مسائل حل کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔

احسن اقبال نے ملک کے نوجوانوں کو جمہوری عمل میں شامل کرنے اور ان کی تربیت کے لیے مقامی حکومتوں کی اہمیت پر زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ ہم اگلی پارلیمان کے ذریعے آئینی ترامیم منظور کروائیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بلدیاتی حکومتیں صوبائی حکومتوں کے رحم و کرم پر نہ رہیں اور انہیں آئینی سہارا حاصل ہو۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے بتایا کہ ان کی جماعت نے بل کا مسودہ مسلم لیگ (ن) کے حوالے کردیا ہے، جس کا مقصد آئینی ترامیم کے ذریعے بلدیاتی حکومتوں کو مضبوط کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) بل کے متن سے مکمل طور پر مطمئن ہے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان دوسری سیاسی جماعتوں کے سامنے بھی بل پیش کرے گی تاکہ اس مسئلے پر اتفاق رائے قائم کرسکے۔

بل کا مسودہ

اس بل کو آئینی (26 ترامیم) ایکٹ 2024 کا نام دیا گیا ہے، جس کے تحت میونسپل کمیٹیوں اور ٹاؤن کمیٹیوں میں یونین کونسلز، یونین کمیٹیوں اور وارڈز یا انتخابات میں حصہ لینے والے یونٹس کی تعداد اور ان کی حلقہ بندیوں اور تقسیم کو مطلع کیے جانے کے بعد الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کروائے گا۔

بل میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ ہر ایک ڈویژن کی ایک مقامی حکومت ہوگی اور اس مقصد کے لیے ہر ایک ڈویژن الگ ضلع بنائے گا۔

شق-7 (مذکورہ بالا شہروں) میں متعین کردہ علاقوں کے علاوہ خطوں اور علاقوں کے لیے ڈویژن کی حد بندی اور حلقہ بندی اس طرح کی جائے گی کہ ہر شہر یا شہری علاقہ ایک آزاد مقامی حکومت کے درجے پر ہوگا، دیہی علاقے کے ساتھ شہری علاقے کی حد بندی نہیں کی جائے گی۔

اگر مقامی حکومتوں کی مدت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مدت سے پہلے ختم ہوجائے تو عام انتخابات کے انعقاد کی پیشگی شرط، مقامی حکومتوں کے انتخابات کا انعقاد ہوگی۔

قومی مالیاتی کمیشن کے ذریعے تعین کردہ صوبائی حکومتوں کے حصے یا فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ یا پبلک اکاؤنٹ کے ذریعے صوبے کو قابل ادائیگی رقم میں سے 70 فیصد حصہ براہ راست متعلقہ مقامی حکومت کو ادا کیا جائے گا۔

صوبائی حکومت کے محکموں کے اختیارات اور حکام مقامی حکومتوں کو منتقل ہو جائیں گے، جس میں سماجی و اقتصادی ترقی، شہری منصوبہ بندی، تعلیم، صحت، انفرااسٹرکچر، ماحولیاتی تحفظ، زراعت، اور ٹیکس وغیرہ کا احاطہ کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں