فلسطینی عوام کو اسرائیل بدترین نسل کشی کا نشانہ بنا رہا ہے، صدر عارف علوی

اپ ڈیٹ 10 دسمبر 2023
صدر عارف علوی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے راج پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے—فائل فوٹو: اے پی پی/ویب سائٹ
صدر عارف علوی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے راج پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے—فائل فوٹو: اے پی پی/ویب سائٹ

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کو اسرائیل بدترین ریاستی دہشت گردی اور نسل کشی کا نشانہ بنا رہا ہے۔

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں صدر عارف علوی نے پاکستان کے آئین، انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ اور دوسرے متعلقہ عالمی قوانین میں دیئے گئے تمام شہریوں کے حقوق کی پاسداری کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا پاکستان کا آئین شہریوں کے بنیادی حقوق کا ضامن ہے اور حکومت نے ان حقوق کے تحفظ کے لئے کئی قانونی، سماجی اور معاشی اقدامات کیے ہیں۔

صدر عارف علوی نے کہا پاکستان نے تمام اقلیتوں کے لیے سازگار ماحول اور مساوی مواقع فراہم کیے ہیں جنہیں برابر سماجی، سیاسی اور معاشی حقوق حاصل ہیں۔

انہوں نے کہا یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ فلسطینی عوام کو ان حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے اور انہیں اسرائیل کی جانب سے بدترین ریاستی دہشت گردی اور نسل کشی کا سامنا ہے۔

صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ ریاستی دہشت گردی پر عالمی برادری اسرائیل کے خلاف کارروائی میں ناکام رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بھی انسانی حقوق کی صورتحال عالمی توجہ کی متقاضی ہے تاکہ بھارت کا محاسبہ کیا جا سکے جس نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم باعثِ تشویش ہیں، نگران وزیراعظم

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ حکومتِ پاکستان ملکی اور عالمی سطح پر انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خاتمے کے اپنے مطالبے اور بھارت کے ظلم، قبضے اور جبر کے خلاف کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

اپنے پیغام میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ اس دن کے موقع پر پاکستان عالمی برادری کے ہمراہ انسانی حقوق کے عالمی منشور کو اپنانے کی 75 ویں سالگرہ میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی اعلامیہ نسل، رنگ، مذہب، جنس، زبان، سیاسی یا دیگر رائے، قومی یا سماجی بنیاد، جائیداد، پیدائش یا دوسری حیثیت سے قطع نظر ان ناقابل تنسیخ حقوق کا احاطہ کرتا ہے جن کے تمام انسان یکساں حقدار ہیں۔

نگران وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کی حکومت ملکی اور عالمی سطح پر انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انسانی حقوق کے مقصد کے لیے اپنی وابستگی کا مسلسل مظاہرہ کیا ہے جس کی عکاسی ان اقدامات اور پالیسیوں کے ذریعے بھی ہورہی ہے جوپاکستان نے اپنے شہریوں کے وقار اور حقوق کا تحفظ کے لیے کیے ہیں۔

نگران وزیراعظم نے کہاکہ حکومتِ پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے چند اہم اقدامات میں بنیادی انسانی حقوق کے کنونشنز کی توثیق، پاکستان کے آئین میں بنیادی حقوق کی شمولیت، انسانی حقوق کے قوانین کا نفاذ اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے اداروں کا قیام شامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ خواتین، بچوں، اقلیتوں، معذور افراد، بزرگ شہریوں اور خواجہ سراؤں سمیت کمزور آبادی کے حقوق کے تحفظ کے لیے خصوصی قوانین بنائے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے میدان میں نمایاں پیش رفت کے باوجود مطلوبہ سنگ ہائے میل کے حصول میں کئی چیلنجز باقی ہیں، انسانی حقوق سے متعلق مسائل سے نمٹنے میں درپیش پیچیدگیوں کو دور کرنے کے لیے قومی اور بین الاقوامی سطح پر مشترکہ کاوشیں ناگزیر ہیں۔

انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ پاکستان کو دنیا کے دیگر حصوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر گہری تشویش ہے، جنوبی ایشیا کے خطہ میں بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں بھارت انسانی حقوق کے تمام اقدار، اصولوں اور قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات، جن کا مقصد آبادی میں تبدیلی اور کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم کرنا تھا، سے کشمیری عوام کے بنیادی حقوق، شناخت، بنیادی آزادیوں سے محرومی اور ظلم وجبر میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خاتمے کے اپنے مطالبے اور بھارت کے ظلم، قبضے اور جبر کے خلاف کشمیری عوام کی کی منصفانہ جدوجہد کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت سمیت بنیادی حقوق کی فراہمی کیلئے بھارت پردباؤ ڈالنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

نگران وزیراعظم نے کہاکہ فلسطین میں انسانی حقوق کی تشویشناک صورتحال سامنے آئی ہے، غزہ میں اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے نتیجے میں معصوم خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کو جان بوجھ کر اندھا دھند اور غیر متناسب نشانہ بنانا انسانی حقوق کے تمام معیارات اور بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے کوششوں میں اضافہ کرے ، ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطین پر اپنا وحشیانہ قبضہ ختم کرے اور فلسطینی عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا کا ناقابل تنسیخ حق فراہم کرے۔

انہوں نے کہاکہ اس سال انسانی حقوق کے عالمی دن کا موضوع “آزادی، مساوات اورانصاف سب کے لیے بہت موزوں اور متعلقہ ہے۔

نگران وزیراعظم نے آئینِ پاکستان اورانسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ کے مطابق اپنے تمام شہریوں کے حقوق اور آزادیوں کے احترام و تحفظ کو مزید آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ تمام انسانوں کے پیدائشی وقار اور مساوی حقوق کو تسلیم کرنے اور اسے برقرار رکھنے والی دنیا کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں