سابق وزیر اعظم و رہنما پاکستان پیپلز پارٹی یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سابق امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس نے ایبٹ آباد آپریشن سے بہت پہلے ہی دورہ پاکستان کے دوران اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

پروگرام ٹاک شاک میں بات کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ کونڈولیزا رائس نے پاکستان کے دورے کے موقع پر یہ خدشہ ظاہر کیا تھا، میں نے ان خدشات کو غلط قرار دیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان کے پاس اسامہ بن لادن کی موجودگی کے شواہد تھے تو ہمیں فراہم کرتے کیونکہ ہم تو دہشتگردی کے خلاف تھے، ہم اس وقت دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہے تھے، ہمیں بہت نقصان ہوا، کئی سپاہی، شہری شہید بھی ہوئے۔

اسامہ بن لادن سے متعلق ان کی تقریر کے بارے میں سوال کے جواب پر انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہمیں بین الاقوامی میڈیا کو روکنا تھا کیونکہ اسامہ بن لادن پاکستانی شہری نہیں تھا، وہ سعودی عرب کا شہری تھا اور وہ باہر سے آئے تھے، اگر یہ انٹیلیجنس کی ناکامی تھی تو یہ پوری دنیا کی انٹیلیجنس کی ناکامی تھی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی(سی آئی اے) کا گہرا تعاون تھا اور تمام ہائی ویلیو اہداف سی آئی اے اور آئی ایس آئی کی مدد سے حاصل کیے گئے تھے۔

جب ان سے دریافت کیا گیا کہ کیا آپ کو آئی ایس آئی کی جانب سے اسامہ بن لادن کے حوالے سے مکمل تصویر دی گئی تھی ؟ تو انہوں نے کہا کہ میں بریفنگ لیتا تھا اور وہ بالکل واضح تھیں۔

معاشی حالات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جو اس وقت معاشی حالات ہیں اس کے لیے پیپلز پارٹی نے چیلنج قبول کیا ہے اور انشا اللہ ہم آکر ان حالات کو قابو کریں گے

جنوبی پنجاب میں انتخابی مقابلے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا یہاں ہمارا مقابلہ صرف مسلم لیگ (ن) سے ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں