دی فیمنسٹ کلیکٹو نامی انسانی حقوق اور سماجی رہنماؤں کے گروپ نے کراچی لٹریچر فیسٹیول (کے ایل ایف) انتظامیہ کے خلاف کھلا خط لکھ کر انہیں ادبی میلے میں فلسطین مخالف اور اسرائیل کی حامی لکھاری رونیا اوتھمن (Ronya Othmann) کو مدعو نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کراچی لٹریچر فیسٹیول 17 فروری سے شروع ہوگا، جس میں پاکستان سمیت دیگر ممالک کے مقررین بھی خطاب کریں گے۔

اس بار انتظامیہ نے جرمن خاتون لکھاری رونیا اوتھمن کو بھی مدعو کیا تھا جو کہ اسرائیل کی حامی اور فلسطین کی سخت مخالف ہیں، ساتھ ہی وہ مسلمانوں کے خلاف بھی ہرزہ سرائی کرتی رہی ہیں۔

رونیا اوتھمن واضح طور پر نہ صرف فلسطینیوں کو دہشت گرد قرار دیتی رہی ہیں بلکہ مسلمانوں پر بھی جہاد کے نام پر دہشت گردی پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیتی رہی ہیں۔

رونیا اوتھمن اپنی ٹوئٹس سمیت سوشل میڈیا پوسٹس اور تحریروں کے ذریعے اسرائیل کی حمایت جب کہ فلسطین کی مخالف کرتی آئی ہیں جب کہ جرمنی میں مقیم فلسطینی نژاد مسلمانوں کو بھی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے انہیں ملک بدر کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔

مذکورہ تنگ نظر اور انتہاپسند لکھاری کو کراچی ادبی میلے میں مدعو کیے جانے کے خلاف انسانی حقوق کے رہنماؤں نے کے ایل ایف انتظامیہ کو کھلا خط لکھ کر لکھاری کو نہ بلانے کا مطالبہ کیا، دوسری صورت میں ادبی میلے کا نہ صرف بائیکاٹ بلکہ میلے کے خلاف مہم بھی چلانے کا اعلان کیا۔

علاوہ ازیں دوسرے افراد کی جانب سے بھی کراچی لٹریچر فیسٹیول انتظامیہ پر تنقید کی گئی، جس کے بعد انتظامیہ نے مذکورہ لکھاری کا نام مقررین کی فہرست، ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پوسٹس سے ہٹا دیا۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ کے ایل ایف انتظامیہ اب جرمن لکھاری کو نہیں بلائے گی، تاہم اس حوالے سے انتطامیہ نے کوئی وضاحت نہیں کی۔

تبصرے (0) بند ہیں