پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج بھی تیزی کا رجحان رہا، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 712 پوائنٹس اضافے سے 65 ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق سہ پہر تقریباً 4 بج کر 19 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 712 پوائنٹس یا 1.1 فیصد اضافے کے بعد 65 ہزار 291 پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز 64 ہزار 578 پر بند ہوا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں نومنتخب اراکین کے حلف اٹھانے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھا گیا، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 875 پوائنٹس اضافے سے 64 ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی تھی۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے کہا تھا کہ اسٹاک میں اضافے کے رجحان کی وجہ وفاق میں نئی حکومت کی تشکیل کے حوالے سے صورتحال کا مزید واضح ہونا ہے۔

اکثیر ریسرچ کے ڈائریکٹر اویس اشرف نے بھی یہی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ 16ویں قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں نومنتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا، جس کے نتیجے میں نئی حکومت کے حوالے سے صورتحال واضح ہوئی ہے۔

اس سے ایک روز قبل 28 فروری کو کے ایس ای-100 انڈیکس 484 پوائنٹس یا 0.77 فیصد اضافے کے بعد 63 ہزار 703 پر پہنچ گیا تھا۔

عارف حبیب لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ طاہر عباس نے مارکیٹ میں تیزی کے رجحان کو کمپنیوں کی جانب سے ڈیوڈنڈ کے اعلان کو قرار دیا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ کے ایس ای-100 انڈیکس میں کمپنیوں کے نفع اور ڈیونڈ میں سالانہ بنیادوں پر بالترتیب 64 فیصد اور 40 فیصد کا اضافہ ہوا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کی تشکیل اور وفاقی حکومت کے حوالے سے وضاحت نے بھی سرمایہ کار کے اعتماد کو پروان چڑھایا۔

نیکسٹ کیپٹل لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ریسرچ شہاب فاروق نے اضافے کے رجحان کو سیاسی بے یقینی میں تنزلی اور پاکستان کے انٹرنیشنل بانڈز کی بہتری کو قرار دیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چین کی جانب سے 2 ارب ڈالر قرض کے رول اوور کی اطلاعات نے بھی مثبت رجحان کو فروغ دیا ہے۔

اس سے دو روز قبل 26 فروری کو بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 490 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے کہا تھا کہ اسٹاک ایکسیچنج میں تیزی نئے حکومتی ڈھانچے کے حوالے سے وضاحت کی وجہ سے ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں