خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں مچنی گیٹ کے علاقے میں پولیس موبائل پر دہشتگردوں کے حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) زخمی ہوگیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ پولیس اہلکار معمول کی گشت پر تھے کہ دہشتگردوں نے پولیس موبائل پر ڈاگ لار کے علاقے میں فائرنگ کردی۔

حملے میں موبائل انچارج اسسٹنٹ سب انسپکٹر زخمی جبکہ کانسٹیبل اجمل اور سراج شہید ہوگئے۔

اطلاع ملتے ہی پولیس افسران بھاری نفری کے ہمراہ فوری موقع پر پہنچے جبکہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا کا اظہار مذمت

وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پولیس موبائل پر فائرنگ کے واقعےکی مذمت کرتے ہوئے آئی جی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

علی امین گنڈاپور نے شہدا کے لواحقین سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور لواحقین کو شہدا پیکج کےتحت معاوضے دینے کی ہدایت کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت شہدا کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے متعدد حملوں کے سبب سیکیورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں۔

گزشتہ ماہ 27 فروری کو خیبر پختونخوا کے شہر مردان اور پشاور میں فائرنگ سے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) اور ایک اہلکار شہید جب کہ ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

5 فروری کو خیبر پختونخوا کے شہر ڈیرہ اسمٰعیل خان کی تحصیل درابن میں تھانہ چودہوان پر دہشت گردوں نے رات گئے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 10 پولیس اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں