پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حماد اظہر کا پارٹی کے جنرل سیکرٹری اور قائم مقام صدر پنجاب کے عہدے سے استعفیٰ قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ انہوں نے یہ معاملہ پارٹی کے بانی عمران خان کے سامنے رکھا تھا، وہ عمران خان کی خصوصی ہدایات پر ان کا استعفیٰ منظور نہیں کر رہے۔

انہوں نے کہا کہ میں حماد اظہر سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے تنظیمی فرائض ویسے ہی جذبے کے ساتھ ادا کرتے رہیں جیسا کہ وہ پہلے دن سے کر رہے ہیں۔

بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ بانی چیئرمین عمران خان، مجھے اور پوری پارٹی کو ان پر مکمل اعتماد ہے۔

حماد اظہر نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ عمران خان کی جانب سے اعتماد کے اظہار کو اعزاز سمجھتے ہیں اور مشکل وقت میں عائد بھاری ذمہ داری کا احساس کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ وہ عمران خان کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہ پہنچائیں۔

واضح رہے کہ تین روز قبل پی ٹی آئی پنجاب کے صدر اور جنرل سیکریٹری حماد اظہر نے اپنے عہدوں سے استعفی دے دیا تھا۔

حماد اظہر نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور جنرل سیکریٹری عمر ایوب کے نام لکھا اپنا استعفیٰ اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بہت سوچ بچار کے بعد میں نے تحریک انصاف پنجاب کی صدارت اورجنرل سیکریٹری کے عہدے سے استعفی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید لکھا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس وقت پارٹی کی موثر قیادت کے لیے گراؤنڈ پر موجود ہونا اور قائد عمران خان تک براہ راست رسائی ضروری ہے۔

اپنے استعفیٰ میں حماد اظہر نے مزید لکھا کہ انہوں نے پارٹی کو 13 سال دیے ہیں اور وہ اب ایک کارکن کی حیثیت سے کام کرتے رہیں گے۔

خیال رہے کہ پیر کو حماد اظہر نے الزام لگایا تھا کہ پی پی 147 (لاہور) کے ریٹرننگ افسر نبیل احمد میمن نے ان کے کاغذات نامزدگی وصول نہیں کیے۔

حماد اظہر نے کہا تھا کہ وہ پی پی 147 سے ضمنی انتخاب لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اس سیٹ کو حمزہ شہباز نے قومی اسمبلی کی نشست جیتنے کے بعد چھوڑ دیا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل حماد اظہر 8 فروری 2024 کے انتخابات سے دستبردار ہوگئے، وہ لاہور کے حلقہ این اے 129 سے امیدوار تھے۔

واضح رہے کہ سانحہ 9 مئی کے بعد حماد اظہر کے خلاف بھی دہشت گردی اور مختلف الزامات کے تحت مقدمات درج ہیں اور وہ روپوش ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں