وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کو خوش آئند قرار دے دیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے سیکیورٹی کونسل کی قرار داد پر عملدرآمد یقینی بنائے، غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جاری صیہونی ظلم و جبر کو مستقل طور پر بند ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں خواتین اور بچے شہید ہوئے، غزہ میں اسرائیل نے ہسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا جو انتہائی قابلِ مذمت ہے۔

وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی فلسطینی ریاست کے حصول کے لیے حمایت جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پہلی بار اسرائیل اور حماس کے درمیان فوری جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔

امریکا نے قرارداد پر ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جب کہ سلامتی کونسل کے بقیہ 14 اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

جنگ بندی کی قرارداد کو سلامتی کونسل کے 10 منتخب اراکین نے تجویز کیا تھا۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے شروع ہونے والے اس تنازع کے دوران اب تک 32 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جنگ بندی کے لیے بڑھتے عالمی دباؤ کے درمیان رمضان میں فوری جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی قرار داد پر امریکا نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔

قرارداد میں تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

سلامتی کونسل کی قرارداد میں غزہ میں شہریوں کے تحفظ کے لیے انسانی امداد کی ترسیل کو بڑھانے اور اس کو بہتر کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور انسانی امداد کی فراہمی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہٹانے کے مطالبے کا اعادہ کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں