خیر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر جاری آپریشن کے دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 5 کسٹم انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹمز کی طرف سے پریس ریلیز میں کہا گیا کہ جمعرات کی دوپہر 3 بج کر 30 منٹ پر ساگگو گاؤں کے قریب درابن روڈ پر جاری آپریشن کے دوران اہلکاروں پر ’نامعلوم حملہ آوروں نے گھات لگا کر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی‘۔

بیان میں کہا گیا کہ شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت انٹیلی جنس افسر اسلم خان، حوالدار عنایت اللہ خان، اکبر زمان اور سپاہی افتخار عالم اور شہاب علی کے نام سے ہوئی۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق ملزمان کی فائرنگ سے اہلکاروں کے علاوہ ایک بچی بھی جاں بحق ہوئی جب کہ ایک راہ گیر زخمی ہوا تھا۔

ریسکیو حکام کے مطابق زخمی راہ گیر کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں ایک کسٹم انسپکٹر اور چار اہلکار شامل ہیں، اہلکار ڈیرہ اسمٰعیل خان -کوئٹہ روڈ پر تعینات تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہوگئے، پولیس نے واقعہ تحقیقات ار ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی مذمت

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اہلکاروں سمیت شہریوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔

انہوں نے شہدا کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کی اور شہدا کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔

وزیر اعلیٰ نے پولیس حکام کو واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے ضروری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔

خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے بھی واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عسکریت پسندوں کے بزدلانہ حملے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے۔

تبصرے (0) بند ہیں