پی ٹی آئی کی کراچی میں ریلی، پولیس پر کارکنوں کو حراست میں لینے کا الزام

ریلی میں مرکزی اور صوبائی رہنماؤں اور عہدیداران کے علاوہ خواتین سمیت کارکنان کی بڑی تعداد شریک تھی— فوٹو: اے پی پی
ریلی میں مرکزی اور صوبائی رہنماؤں اور عہدیداران کے علاوہ خواتین سمیت کارکنان کی بڑی تعداد شریک تھی— فوٹو: اے پی پی

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے شام دعویٰ کیا کہ شہر میں ان کی ریلی کو ناکام بنانے کے لیے پولیس نے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

پارٹی کے ترجمان محمد علی بوزدار نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کراچی میں شارع فیصل پر واقع پارٹی کے مرکزی دفتر انصاف ہاؤس سے قائداعظم محمد علی جناح کے مزار تک ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا، جس کی قیادت پارٹی کے مرکزی رہنما شیر افضل مروت کر رہے تھے۔

پارٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ جب شہر کے مختلف علاقوں سے چھوٹی ریلیاں انصاف ہاؤس پہنچنے کے لیے نکلیں تو پولیس نے مبینہ طور پر انہیں روکا اور حسن اسکوائر، سچل، کورنگی، گلستان جوہر اور شارع فیصل وغیرہ سے 20 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے شارع فیصل کا ایک ٹریک بھی بلاک کر دیا۔

تاہم پولیس ذرائع نے پی ٹی آئی کے کسی کارکن کی گرفتاری کی تردید کی ہے۔

ایک سینئر پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تحریک انصاف کو انصاف ہاؤس سے ریلی نکالنے سے روکا گیا تھا کیونکہ انہوں نے ریلی نکالنے کے لیے ضلعی انتظامیہ سے کوئی اجازت نہیں لی تھی۔

ڈان نیوز کے مطابق بغیر اجازت ریلی نکالنے پر پولیس کی کارکنوں کےساتھ جھڑپ ہوئی اور متعدد کارکنان کو حراست میں لے لیاگیا جبکہ ہنگامہ آرائی کے باعث شاہراہ فیصل پر ٹریفک بھی بری طرح جام ہو گیا۔

پولیس سے مذاکرات کے بعد ریلی کا روٹ تبدیل کرکے شہید ملت روڈ سے مزار قائد موڑ دیا گیا جہاں مرکزی رہنما شیر افضل مروت نے خطاب میں کہا کہ 28 مئی کے جلسے کے لیے عوام بھرپور انداز میں نکلیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نےمینڈیٹ چوری کاالزام دہراتے ہوئے زیرحراست کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں