پولیس نے نارووال کے حلقہ پی پی 54 میں ضمنی انتخاب کے موقع پر جاں بحق ہونے والے مسلم لیگ (ن) کے کارکن محمد یوسف کے قتل میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق مقتول کے بھائی کی مدعیت میں اقدام قتل اور دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ حلقہ پی پی 54 میں گزشتہ روز پولنگ کے دوران 2 گروپوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا، جھگڑے میں ڈنڈوں کے وار سے 60 سالہ لیگی کارکن محمد یوسف جاں بحق ہوگیا تھا۔

بعد ازاں وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے مسلم لیگ (ن) کے کارکن کے قتل کا الزام پاکستان تحریک انصاف پر عائد کردیا تھا۔

نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اس غنڈہ گردی کی پرزور مذمت کرتا ہوں جو پی ٹی آئی نے ہمارے برزگ کارکن پر کی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی والے اپنی غنڈہ گردی کی جاگیر کی شکست کو دیکھ کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں، یہ ہمارے سپاہی تھے، ہم نے امن ترقی کی جو تحریک شروع کی ہے یہ اس کے سپاہی تھے۔

احسن اقبال نے بتایا کہ میں ان کو سیاسی شہید کہو گا، یہ اچھے مقصد کے لیے کھڑے تھے اور انہیں اس کی سزا دی گئی، جو قاتل ہیں انشا اللہ قانون سے نہیں بچے سکیں گے۔

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بھی نارووال میں لیگی کارکن کی ہلاکت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف پر کڑی تنقید کی تھی۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی کے غنڈوں نے حسب روایت اپنی غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا ہے، شکست کے خوف سے یہ پاگل ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس فوری لیگی کارکن محمد یوسف کے قاتلوں کو گرفتار کرے، ابھی پولنگ شروع ہوئے چند گھنٹے ہوئے ہیں فتنہ پارٹی نے رونا دھونا پہلے شروع کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو بار بار جیت کا چسکا لگا تھا کیونکہ یہ ہمیشہ دھاندلی سے جیتے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں