امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ’جمہوریت کے لیے خطرہ‘ قرار دینے کے مؤقف پر قائم
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے سیاسی حریف ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں سابق امریکی صدر کے خلاف اپنی بیان بازی کا دفاع کیا اور بتایا کہ یہ کیوں اہم تھی۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق صدر نے کہا کہ ان کا فرض ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بطور صدر دوسری میعاد کے خطرے کو واضح طور پر بتائیں، انہوں نے مزید کہا کہ ان کے الفاظ ایسے نہیں تھے کہ ان میں ردو بدل کی جائے۔
تاہم، انہوں نے این بی سی کے لیسٹر ہولٹ کو بتایا کہ یہ ایک غلطی تھی کہ پنسلوانیا میں ہفتہ کی ریلی کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے ہونے سے کچھ دن پہلے ایک نجی ڈونر کال کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ ٹرمپ کو نشانہ بنانے کا وقت آگیا ہے۔
جو بائیڈن نے کہا کہ ان کا مطلب تھا کہ ڈیموکریٹس کو ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں اور گزشتہ ماہ کے آخر میں صدارتی مباحثے کے دوران دیے گئے جھوٹے بیانات پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
تقریری مقابلے میں ناقص کارکردگی کے بعد ان کی اپنی پارٹی کے اراکین کی جانب سے انہیں صدارتی دوڑ سے ہٹائے جانے کے مطالبے کے باوجود انٹرویو کے دوران جو بائیڈن نے واضح کیا کہ وہ صدارتی دوڑ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں بوڑھا ہوں‘، ساتھ ہی نوٹ کیا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ سے صرف تین سال بڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہیں ووٹروں پر بھروسہ ہے جنہوں نے بھاری اکثریت سے ڈیموکریٹک پرائمری میں ان کی حمایت کی، انہوں نے بتایا کہ میں ان کی سنتا ہوں۔