صوبہ وفاقی کی کالونی نہیں، ہمارے منصوبے سندھ ٹرانسفر نہ ہوئے تو بجٹ پر ووٹ نہیں ملےگا، مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت نے سندھ کے ترقیاتی منصوبے وفاقی ادارے کو دے کر ہمارے ساتھ زیادتی کی ہے، باقی تینوں صوبوں کو تمام منصوبے بجٹ سمیت دیے گئے لیکن سندھ کو اُس کے منصوبے ٹرانسفر نہیں کیے گئے۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شاہراہِ بھٹو کے دوسرے فیز کے افتتاح سے قبل انٹرچینج شاہ فیصل تا قائدآباد کا معائنہ کیا اس موقع پر مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق نے ہمارے ساتھ زیادتی کی، پی ڈبلیو ڈی کا محکمہ بھی ختم کر دیا۔
وفاقی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آپ سندھ کو کالونی کی طرح نہیں چلا سکتے، اگر تمام منصوبے سندھ کو ٹرانسفر نہیں ہوئے تو بجٹ کی منظوری پر پیپلزپارٹی کا ووٹ نہیں ملےگا۔
انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمارے منصوبے وزارت ہاوسنگ کو دینے کا فیصلہ چائنا کٹنگ والوں کے کہنے پر کیا، وفاق سندھ سے سوتیلوں جیسا سلوک نہ کرے، اگر آپ سوتیلوں جیسا سلوک کریں گے تو ہم بھی اپنا حق لینا جانتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شاہراہِ بھٹو پر اپنی گاڑی کا ٹول ٹیکس بھی ادا کیا، انہوں نے کہا کہ شاہراہِ بھٹو کراچی کی عوام کے لیے پیپلز پارٹی کی حکومت کا تحفہ ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شاہراہ بھٹو صنعتی علاقوں کی ملک بھر تک رسائی میں بہتری لائے گی، ٹرانسپورٹ نظام کی بہتری حکومت سندھ کی اولین ترجیح ہے، عوام کو سہولت دینا ہی ہماری اصل خدمت ہے، انفرا اسٹرکچر کے ہر منصوبے کا مقصد عوامی فلاح ہے۔
شاہراہ بھٹو منصوبہ 38.661 کلومیٹر طویل ایکسپریس وے 6 لینز پر مشتمل ہے یہ شاہراہ ڈی ایچ اے اور کورنگی کو حیدرآباد موٹروے (ایم نائن) کے قریب کاٹھور سے جوڑتی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 26-2025 میں کراچی،حیدرآباد، سکھر، نوابشاہ اور میرپورخاص کے 16 ترقیاتی منصوبے وفاقی وزارت ہاؤسنگ کو دیے ہیں، ان منصوبوں میں کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر اور بوابشاہ کے ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔