سندھ میں گاڑیوں کی انسپیکشن ڈیجیٹل، سرٹیفکیٹ آن لائن جاری کرنے کا فیصلہ
وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ صوبے میں گاڑیوں کی فٹنس چیکنگ کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے سینیئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ میں موٹر وہیکل انسپیکشن (ایم وی آئی) کو ڈیجیٹل کر رہے ہیں، وہیکل سرٹیفکیٹ بھی آن لائن دستیاب ہوگا، گاڑیوں کی چیکنگ مشین کے ذریعے ہوگی اور کیو آر کوڈ کے ساتھ ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل پورے سندھ میں گاڑیوں کی فٹنس کا جائزہ لینے کے لیے صرف 2 انسپکٹرز موجود ہوتے تھے، اب سندھ حکومت نے مشینری کی خریداری کا فیصلہ کر لیا ہے، گاڑیوں کی فٹنس لازمی ہے جس پر محکمہ ٹرانسپورٹ کام کر رہا ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا ہے کہ ہمیں ریڈ لائن بی آر ٹی منصوبے پر تنقید کا سامنا ہے حالانکہ پیپلز پارٹی کی طرف سے اس پروجیکٹ میں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں ہوئی، پہلے بس ڈپوز پر تنازع چل رہا تھا، پھر سول ایوی ایشن نے کہا کہ یہاں کام نہیں ہوسکتا، ریڈ لائن کے کئی مسائل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ پر تنقید ہوتی رہتی ہے لیکن ہم دن، رات کوششیں کر رہے ہیں کہ یہ پروجیکٹ چل سکے، ہماری یہ سوچ نہیں کہ منصوبوں میں تاخیر کرو تو پیسے بڑھیں گے، سندھ حکومت ییلو لائن منصوبے کو قبل از وقت مکمل کر لے گی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ گرین لائن منصوبے سے متعلق بتایا گیا تھا کہ اس بس پر روزانہ ایک لاکھ سے زائد افراد سفر کریں گے، اس وقت گرین لائن اور اورنج لائن پر روزانہ 65 ہزار افراد سفر کرتے ہیں۔
دورانِ اجلاس اپنی تقریر میں انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت خواتین کو مفت پنک الیکٹرک وہیکلرز (ای وی) اسکوٹیز دے رہی ہے، خواتین کے ڈرائیونگ لائسنس کے لیے 7 ہزار نئی درخواستیں موصول ہوئی ہیں، پاکستان کی پہلی ای وی بس سندھ میں لائی گئی، اب ہم ای وی ٹیکسیاں شروع کرنے جا رہے ہیں، ای وی پنک ٹیکسیز میں خواتین ڈرائیور ہوں گی۔
صوبائی وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نے ’جاب ایپ‘ بنائی ہے جس پر ایک لاکھ سے زائد افراد رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، نجی اور سرکاری ادارے اپنی نوکریاں اس ایپ پر ڈال رہے ہیں، پلمبر ہو یا انجینیئر، تمام نوکریوں کی تفصیلات وہاں موجود ہیں۔












لائیو ٹی وی