خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں اچانک سیلاب کے باعث 2 افراد ڈوب گئے
خیبر پختونخوا کے ضلع تورغر میں دریائے سندھ اور مانسہرہ کے جَبہ نالے میں دو لڑکے ڈوب گئے، جبکہ گلگت بلتستان کے گونر فارم اور مولا داد پری کے علاقوں میں شدید لینڈ سلائیڈنگ کے باعث قراقرم ہائی وے بند ہوگئی۔
واضح رہے کہ درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافے کے باعث برف اور گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کا عمل جاری ہے، جس کی وجہ سے خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آئے ہیں۔
ریسکیو 1122 مانسہرہ کے ترجمان عامر خادم نے ڈان ڈیجیٹل کو بتایا کہ 8 سالہ بچہ ابراہیم جَبہ نالے میں اس وقت ڈوب گیا جب نالے میں پانی کے بہاؤ میں اچانک اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ بچے کی تلاش جاری ہے اور ریسکیو 1122 کی ٹیمیں بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔
ریسکیو 1122 تورغر کے ترجمان عتیق اللہ آفریدی کا کہنا تھا کہ ایک نوجوان محمد زمین دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کی وجہ سے ڈوب گیا۔
انہوں نے کہا کہ ریسکیو غوطہ خور موقع پر موجود ہیں اور لاش نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (جی بی ڈی ایم اے) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر امتیاز علی نے بتایا کہ دیامر ریجن کے کئی علاقوں میں سیلاب آیا، جبکہ غشے نالہ، بٹوگہ نالہ اور کھنار نالہ میں شدید طغیانی سے پانی کی سپلائی اسکیمیں اور دیگر انفرااسٹرکچر بہہ گئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گلگت سے چلاس کے درمیان قراقرم ہائی وے پانچ مقامات پر بند ہوگئی، کیونکہ اچانک سیلاب کے نتیجے میں بڑی مقدار میں ملبہ اور کیچڑ سڑک پر آ گیا، جس کے باعث دونوں اطراف کی ٹریفک معطل ہو چکی ہے۔
جی بی ڈی ایم اے کے اہلکار نے بتایا کہ بھاری مشینری سڑک کی بحالی کے کام میں مصروف ہے، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اب تک کسی بھی علاقے سے جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
جی بی ڈی ایم اے ہنزہ (نگر ریجن) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر زبیر احمد خان نے بتایا کہ ہوپر ویلی جانے والی مرکزی سڑک سپلتر نالے پر شدید سیلاب اور بڑے پتھروں کے باعث بند ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملبہ آنے کا سلسلہ تقریباً رک گیا ہے، تاہم پانی کی سطح ابھی بھی بلند ہے، جس کے باعث بحالی کے کام کا آغاز ممکن نہیں ہو سکا۔
انہوں نے بتایا کہ تحصیلدار، نائب تحصیلدار اور کمیونیکیشن اینڈ ورکس (سی اینڈ ڈبلیو) ڈیپارٹمنٹ کے سب انجینئر موقع پر موجود ہیں اور جی بی ڈی ایم اے کی کھدائی مشین بھی موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پانی کی صورتحال میں بہتری آئی تو بحالی اور صفائی کا کام کل صبح شروع کر دیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے متعلقہ محکموں کو ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر الرٹ رہنے کی ہدایت کی۔
ان کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے تمام متعلقہ محکموں بشمول جی بی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ گلیشیئرز کے پگھلاؤ اور دریاؤں کی سطح میں اضافے کے سبب مختلف علاقوں میں پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کے پیش نظر الرٹ رہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ افسران بروقت اقدامات اٹھائیں تاکہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو روکا جا سکے اور ہنگامی صورتحال میں بروقت ریسکیو و بحالی کے عمل کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔
واضح رہے کہ مون سون کی شدید بارشوں کے دوران نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے گزشتہ روز ملک کے مختلف حصوں میں آئندہ 2 دن کے لیے موسلادھار بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا تھا، جبکہ بلوچستان، خیبر پختونخوا اور جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں 19 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔












لائیو ٹی وی