لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کےخلاف نازیبا زبان استعمال کرنے والا شہری مقدمے سے بری
لاہور کی عدالت نے ساجد نامی شہری کے وزیراعلیٰ پنجاب اور آرمی چیف کے خلاف نامناسب زبان استعمال کرنے کے معاملے پر بنائے گئے مقدمے سے شہری کو ڈسچارج کر دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں گزشتہ روز ساجد نواز نامی شہری کے بیٹے نے اپنے والد کی بازیابی کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی، جس پر عدالت نے پولیس حکام کو ملزم کو آج پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
منگل کے روز تھانہ گرین ٹاؤن پولیس نے ساجد نواز کو عدالت میں پیش کیا، عدالتی حکم پر پولیس نے شہری کی ہتھکڑیاں کھول دیں، فاضل جج نے شہری کو مقدمے سے بری کر دیا۔
ساجد نامی شہری کے خلاف تھانہ گرین ٹاؤن پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔
یاد رہے کہ گرفتار شہری ساجد نواز کے بیٹے عمر نے عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کو پولیس نے 2 دن سے گرفتار کر رکھا ہے، کوئی مقدمہ ہے نہ کسی عدالت میں پیش کر رہے ہیں۔
بیٹے نے کہا کہ پولیس نے میرے والد سے معافی کی ویڈیوز بنوا کر سوشل میڈیا پر شئیر کی۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ میرے والد کو بازیاب کروانے کا حکم دیا جائے۔
فاضل جج غلام فرید نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 جولائی کو پولیس سے جواب طلب کر لیا تھا، عدالت نے حکم دیا کہ اگر مغوی پولیس کی تحویل میں ہے تو کل بحفاظت عدالت میں پیش کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور میں بارش کے بعد سڑک پر جمع ہونے والے پانی میں سے موٹرسائیکل پر گزرتے ہوئے ساجد نواز کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں انہوں نے آرمی چیف و وزیراعلیٰ کے خلاف قابل اعتراض اور نازیبا زبان استعمال کی تھی۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے ساجد نواز کو تحویل میں لیا، جس کے بعد ساجد نواز کی ’سافٹ ویئر اپ ڈیٹ‘ ویڈیو سوشل میڈیا پر دکھائی دی، جس میں انہوں نے اپنے فعل کو معیوب قرار دیتے ہوئے معافی مانگی تھی۔












لائیو ٹی وی