• KHI: Clear 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.6°C
  • ISB: Cloudy 13°C
  • KHI: Clear 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.6°C
  • ISB: Cloudy 13°C

ڈھاکا: جماعت اسلامی کے لاکھوں حامیوں کا انتخابی اصلاحات کے حق میں مظاہرہ

شائع July 20, 2025
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

بنگلہ دیش کی مرکزی مذہبی تنظیم جماعت اسلامی کے لاکھوں حامیوں نے ہفتے کو دارالحکومت ڈھاکا میں مظاہرہ کیا، جس میں آئندہ عام انتخابات سے قبل انتخابی نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کو گزشتہ سال وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے ایک عوامی بغاوت کے نتیجے میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے نئی سیاسی طاقت حاصل ہوئی ہے، حسینہ کے دورِ حکومت میں جماعت کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے، یہاں تک کہ اس کی بطور سیاسی جماعت رجسٹریشن بھی منسوخ کر دی گئی تھی۔

طویل عرصے تک جماعت اسلامی کو عوامی ریلیاں منعقد کرنے کی اجازت نہیں تھی، تاہم گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے جماعت کی رجسٹریشن بحال کر دی تھی، جس کے بعد وہ اگلے سال اپریل میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کی اہل ہو گئی ہے۔

جماعت کے 29 سالہ کارکن محمد عبدالمنان نے کہا کہ ’ہم نے گزشتہ 15 برس میں بہت کچھ برداشت کیا، ہمیں جیلوں میں ڈالا گیا، ہمارے سیاسی حقوق چھینے گئے‘۔

شدید گرمی کے باوجود مظاہرین نے پارلیمانی نشستوں کی تقسیم میں تبدیلی اور متناسب نمائندگی کے نظام کا مطالبہ کیا۔

عبدالمنان نے کہا کہ ’ہم یہاں اپنے7 نکاتی مطالبات کے حق میں جمع ہوئے ہیں، جن میں پارلیمنٹ میں تمام طبقوں کی نمائندگی شامل ہے، اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو انتخابات کا انعقاد بے معنی ہوگا‘۔

بنگلہ دیش کی آزادی کے بعد جماعت پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، لیکن بعد میں وہ دوبارہ منظرِ عام پر آئی اور 1991 کے انتخابات میں اپنی بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے 18 نشستیں حاصل کیں۔

2001 میں جماعت ایک مخلوط حکومت کا حصہ بنی، تاہم وہ عوامی سطح پر دیرپا حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہی، عبدالمنان نے کہا کہ ’ہم متناسب نمائندگی کا نظام چاہتے ہیں تاکہ صرف اکثریتی جیتنے والے ہی تمام اختیارات کے مالک نہ بنیں،ہمیں بھی آواز ملنی چاہیے‘۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025