• KHI: Partly Cloudy 18.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 13°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 18.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 13°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.2°C

ڈھاکا میں طیارہ اسکول کی عمارت سے کیسے ٹکرایا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

شائع July 22, 2025
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں پیر کو ایئرفورس کا تربیتی طیارہ اسکول اور کالج کی عمارت سے ٹکرانے کے حادثے میں مرنے والوں کی تعداد27 تک جاپہنچی ہے جبکہ مرنے والوں میں 25 بچے بھی شامل ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فائٹر جیٹ دوپہر ایک بج کر 6 منٹ پر (0706 جی ایم ٹی) ڈھاکا کے کورمیٹولا ایئر بیس سے معمول کی تربیتی پرواز پر روانہ ہوا، لیکن کچھ ہی دیر بعد اس میں تکنیکی خرابی پیدا ہو گئی۔

پائلٹ نے کوشش کی کہ طیارے کو گنجان آبادی سے دور لے جائے تاکہ شہری اموات اور نقصان سے بچا جا سکے، لیکن وہ اس میں کامیاب نہ ہو سکا اور طیارہ ایک عمارت سے جا ٹکرایا۔

طیارے کی زد میں آنے والی عمارت مائل اسٹون اسکول اینڈ کالج کی تھی جو ڈھاکا کے علاقے دیا باری میں واقع ہے، اور ایئر بیس سے تقریباً 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، جائے حادثہ کی تصاویر میں طیارے کے پرخچے عمارت کے ایک حصے میں دھنسے ہوئے دکھائی دیے، جہاں آہنی چنگلے مڑ چکے تھے اور ایک بڑا شگاف پڑگیا تھا۔

جائے حادثہ پر ملبے سے کم از کم 27 لاشیں نکالی گئیں، جن میں 25 بچے، ایک استاد اور طیارے کا پائلٹ شامل ہے۔

100 سے زائد بچے اور 15 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں سے 78 افراد جھلسی ہوئی حالت میں مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

جینز انفارمیشن گروپ کے مطابق ڈھاکا میں اسکول کی عمارت سے ٹکرا کر تباہ ہونے والا طیارہ ایف-7 تھا، جو چین کے چینگڈو J-7/F-7 فیملی کا جدید ترین ورژن ہے۔

بنگلہ دیش نے 2011 میں اس طیارے کی 16 یونٹس کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا، جس کی ترسیل 2013 میں مکمل ہوئی۔

بنگلہ دیش ایئر فورس نے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے اعلیٰ سطح کی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

ملک کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے بھی وعدہ کیا ہے کہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے، حکومت کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کو ”ہر قسم کی امداد“ فراہم کی جا رہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025