’می ٹو‘ مہم شروع کرنے کے دن سے ہراساں کیا جا رہا ہے، تنوشری دتا رو پڑیں
بولی وڈ اداکارہ تنوشری دتا نے اپنی رونے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انہیں 2018 سے اپنے ہی گھر میں ہراساں کیا جا رہا ہے، انہیں ڈرایا اور پریشان کیا جا رہا ہے۔
تنوشری دتا کو بھارت میں ’می ٹو مہم‘ شروع کرنے کا سربراہ مانا جاتا ہے، انہوں نے پہلی بار ستمبر 2018 میں نانا پاٹیکر سمیت دیگر معروف بولی وڈ شخصیہات پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کرکے تہلکہ مچایا تھا۔
بعد ازاں تنوشری دتا نے اپنے ساتھ ہونے والے دیگر ہراسانی کے واقعات سے بھی پردہ اٹھایا اور انہوں نے نانا پاٹیکر سمیت دیگر کے خلاف مقدمات بھی دائر کروائے لیکن مارچ 2025 میں عدالت نے نانا پاٹیکر کو انہیں ہراساں کرنے کے الزام سے بری کردیا تھا۔
اب اداکارہ نے انسٹاگرام پر اپنی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے خود کو ہراساں کرنے سے متعلق انکشاف کرکے سب کو حیران کردیا۔
ویڈیو میں تنوشری دتا کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، وہ بتاتی ہیں کہ انہیں اپنے ہی گھر میں ہراساں کرنے، پریشان کرنے کا سلسلہ 2018 سے جاری ہے، جس سے اب وہ تنگ آ چکی ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ان کے گھر کے باہر انتہائی خوفناک آوازوں میں شور کیا جاتا ہے، رات دیر گئے، صبح سویرے سے لے کسی بھی وقت اچانک ان کے گھر کے باہر شور کرکے انہیں پریشان کیا جاتا ہے۔
تنوشری دتا کا کہنا تھا کہ انہیں پریشان کرنے کا سلسلہ 2018 سے جاری ہے، انہوں نے اس متعلق اپارٹمنٹ کی انتظامیہ کو بھی آگاہ کیا لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ مسلسل کئی سال سے شور کرنے اور پریشان کیے جانے پر وہ بیمار ہو چکی ہیں، اب ان کی ہمت جواب دے چکی ہیں، وہ علیل ہو چکی ہیں، ان پر رحم کیا جائے، انہیں بچایا جائے۔
تنوشری دتا کے مطابق انہوں نے مجبوری میں تنگ آ کر آج پولیس کو مدد کے لیے طلب کیا لیکن اب ان کی ہمت جواب دے چکی ہے، ان کی حفاظت کی جائے، انہیں ہراسانی اور پریشانی سے بچایا جائے۔
اداکارہ نے انسٹاگرام پر گھر کے باہر سے آنے والی آوازوں کی ویڈیو بھی شیئر کی، جس میں ہارن سمیت دیگر شور شرابے کی آوازوں کو سنا جا سکتا ہے۔
تنوشری دتا کی جانب سے ویڈیو شیئر کیے جانے کے بعد فوری طور پر پولیس اور اپارٹمنٹ کی انتظامیہ کو موقف سامنے نہیں آیا، تاہم شوبز شخصیات اور مداحوں نے اداکارہ سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے ان کی حفاظت کا مطالبہ کیا۔












لائیو ٹی وی