• KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 12°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 12°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C

معلوم تھا ’جوائے لینڈ‘ متنازع فلم ہے، اسے بیرونی ممالک کے لیے بنایا گیا، ثروت گیلانی

شائع July 23, 2025
فلم آئندہ ماہ ریلیز ہوگی—پرومو فوٹو
فلم آئندہ ماہ ریلیز ہوگی—پرومو فوٹو

اداکارہ ثروت گیلانی نے انکشاف کیا ہ کہ ان سمیت ’جوائے لیند‘ کی پوری فلم ٹیم کو معلوم تھا کہ اس کی کہانی متنازع ہے، مذکورہ فلم کو پاکستان کے لیے نہیں بلکہ بیرون ملک اور فلم فیسٹیولز کے لیے بنایا گیا۔

ثروت گیلانی نے حال ہی میں طلحہ احد کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

اداکارہ نے بتایا کہ ان کے ددیال کا تعلق عراق سے تھا جو قیام پاکستان سے قبل ہی پشاور آئے تھے جب کہ ان کے ننیال کا آبائی تعلق ہندوستان کی نوابی ریاستوں سے تھا اور تقسیم ہند کے بعد وہ کراچی آئے۔

انہوں نے واضح کیا کہ وہ پختون نہیں بلکہ سید ہیں، تاہم وہ پشتو زبان مکمل طور پر بول لیتی ہیں، ان کی پیدائش کراچی میں ہوئی، ان کے والد فوج میں تھے جو پشاور سے کراچی منتقل ہوئے تھے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان کے خاندان میں ان کی اداکاری اور ڈراموں کو کوئی نہیں دیکھتا، ان کے اہل خانہ کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں کہ وہ کیا کرتی ہیں۔

ثروت گیلانی نے بھارتی اسٹریمنگ ویب سائٹ کے لیے بنائی گئی ویب سیریز ’چڑیلز‘ میں کام کے تجربے کو شاندار قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے بہت کچھ سیکھا۔

ان کے مطابق ’چڑیلز‘ میں کام کرنے کے بعد ویب سیریز کے پروڈیوسرز نے بھارت سے انہیں تحائف بھجوائے، ان کے ویب سیریز کے مرکزی کردار کا فریم بنا کر انہیں بھجوایا گیا جب کہ ایسا کبھی کسی پاکستانی پروڈیوسر یا ہدایت کار نے نہیں کیا۔

اداکارہ نے کہا کہ پاکستانی فلم انڈسٹری اس لیے بھی ترقی نہیں کر سکی، کیوں کہ پاکستان میں ادارے نہیں، یہاں پر ڈراموں کے ہدایت کاروں سے ہی فلمیں بنوائی جاتی ہیں، جس وجہ سے وہ مزہ نہیں آتا۔

ثروت گیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تکنیکی صلاحیتوں کی بھی کمی ہے لیکن اس باوجود پاکستان میں ’مولا جٹ، جوائے لینڈ‘ اور اسی طرح کی دوسری فلمیں بھی بنیں، اگر ادارے اور تکنیکی صلاحیت بہتر ہوتی تو پاکستانی فلم انڈسٹری کہاں ہوتی؟

’چڑیلز‘ کے بعد ٹی وی اسکرین پر کم نظر آنے کے سوال پر اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے پاکستانی شوبز انڈسٹری کو 20 سال دیے، اب وہ اپنا کام بین الاقوامی شائقین کے لیے کرنا چاہتی ہیں، اس لیے وہ اچھے منصوبوں میں ہی کام کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اس لیے ڈراموں میں نظر نہیں آتیں، کیوں کہ ڈراموں میں اکثر کمزور عورت کے کردار دکھائے جاتے ہیں اور وہ کمزور عورت کی نمائندگی نہیں کرنا چاہتی، وہ خود مختار اور بولڈ پاکستانی عورت کی نمائندگی کرنا چاہتی ہیں۔

اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے ثروت گیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری میں زیادہ تر کاروباری لوگ سرمایہ کار ہیں، جس وجہ سے تخلیقیت کو اہمیت نہیں دی جاتی۔

ثروت گیلانی کے مطابق ان سمیت ’جوائے لینڈ‘ فلم کی پوری ٹیم کو معلوم تھا کہ فلم کی کہانی متنازع ہے، وہ پاکستان میں نہیں چل سکے گی لیکن مذکورہ فلم کو بنایا ہی اسی لیے گیا تھا تاکہ اسے بیرون ممالک دکھایا جائے سکے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’جوائے لینڈ‘ کو فرانسیسی فلم میلے ’کانز‘ کے لیے بنایا گیا تھا اور ٹیم اپنے مقصد میں کامیاب گئی، فلم کو کانز میں نہ صرف چلایا گیا بلکہ اسے ایوارڈ بھی ملا۔

خیال رہے کہ ’جوائے لینڈ‘ کو 2022 میں ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

ہدایت کار صائم صادق کی اس فلم کی کاسٹ میں سرمد کھوسٹ، ثروت گیلانی، علینا خان، سہیل سمیر، سلمان پیر، ثانیہ سعید، کنول کھوسٹ، زویا احسن، ثنا جعفری اور قاسم عباس سمیت دیگر اداکار شامل تھے۔

’جوائے لینڈ‘ کو پاکستان بھر میں رواں ماہ 18 نومبر کو ریلیز کیا جانا تھا، فلم کی کہانی ایک نوجوان اور ٹرانس جینڈر کے گرد گھومتی ہے جو کہ ڈانس کلب میں ملازمت کے دوران ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں۔

اسی فلم کو کانز فلم فیسٹیول میں ’کانز: کوئیر پام‘ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جو کہ خصوصی طور پر ہم جنس پرست یا پھر مخنث افراد کی کہانیوں پر مبنی فلموں کو دیا جاتا ہے۔

علاوہ ازیں حال ہی میں فلم کے اداکار علی جونیجو کو ساؤ پولو فلم فیسٹیول میں بھی بہترین اداکار کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025