54 بچوں سمیت 74 افراد خراب موسم میں تیرکر مراکش سے اسپین پہنچ گئے
ہسپانوی ٹیلی ویژن نے ہفتے کے روز رپورٹ کیا ہے کہ 54 بچوں اور تقریباً 30 بالغ افراد نے خراب موسم اور دھند میں تیراکی کرتے ہوئے مراکش سے اسپین کے شمالی افریقی علاقے سیئوٹا تک کا سفر کیا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ہسپانوی ٹیلی ویژن چینل RTVE پر دکھائی گئی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا گیا کہ سول گارڈ کی کشتیاں بار بار کوشش کر رہی ہیں کہ کچھ تیراکوں کو بچایا جا سکے، جب کہ کچھ لوگ خود تیراکی کر کے سیئوٹا پہنچ گئے۔
بچوں میں زیادہ تر مراکشی تھے، انہیں سیئوٹا میں عارضی مراکز میں رکھا گیا ہے، جہاں حکام نے مرکزی حکومت سے تازہ ترین آنے والوں سے نمٹنے کے لیے مدد کی اپیل کی ہے۔
سیئوٹا کی علاقائی حکومت کے خوان ریواس نے ہفتے کے روز صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ہمیں اکیلا مت چھوڑیں، یہ ریاست کا معاملہ ہے، اس کا حل نکالنا ضروری ہے۔
گزشتہ سال 26 اگست کو، مقامی پولیس کے مطابق سیکڑوں مہاجرین نے گہری دھند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مراکش سے سیئوٹا تک تیر کر پہنچنے کی کوشش کی تھی، 2021 میں، ایک لڑکا خالی پلاسٹک کی بوتلوں کے سہارے تیرتا ہوا سیئوٹا پہنچنے کی کوشش کرتا دیکھا گیا تھا۔
اسپین کے 2 علاقے، سیئوٹا اور میلیلا، جو مراکش کے بحیرۂ روم کے ساحل پر واقع ہیں، یورپی یونین کی افریقہ کے ساتھ واحد زمینی سرحدیں رکھتے ہیں، یہ علاقے وقتاً فوقتاً ان مہاجرین کی لہر کا سامنا کرتے ہیں جو یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
بالغ مراکشی شہریوں کو ان عبور کی کوششوں کے دوران فوری طور پر واپس مراکش بھیج دیا جاتا ہے، دیگر قومیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو خصوصی مراکز میں لے جایا جاتا ہے، جہاں انہیں پناہ دی جاتی ہے اور چند دنوں بعد رہا کر دیا جاتا ہے۔
3 سال قبل، کم از کم 23 افراد اس وقت ہلاک ہو گئے تھے، جب تقریباً 2 ہزار مہاجرین کی جانب سے میلیلا میں سرحدی باڑ کو گرانے کی کوشش کے دوران بھگدڑ مچ گئی تھی۔












لائیو ٹی وی