وسطی ایشیائی ممالک سے تجارت میں کمی، درآمدات میں اضافہ
پاکستان سے وسطی ایشیائی ریاستوں کو برآمدات میں مالی سال 2025 کے دوران 31.63 فیصد کمی واقع ہوئی، حالانکہ علاقائی تجارت کو فروغ دینے اور ٹرانزٹ معاہدوں پر عمل درآمد کے لیے کوششیں جاری رہیں، اس کے برعکس اس خطے سے درآمدات میں 4 گنا سے زائد اضافہ دیکھنے میں آیا، جس سے تجارتی خسارہ مزید بڑھ گیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کو پاکستان کی برآمدات مالی سال 2024 میں 28 کروڑ 82 لاکھ 30 ہزار ڈالر تھیں، جو مالی سال 2025 میں گھٹ کر 19 کروڑ 70 لاکھ 60 ہزار ڈالر رہ گئیں۔
دوسری جانب، ان ممالک سے درآمدات 411 فیصد کے بڑے اضافے کے ساتھ 2 کروڑ 47 لاکھ 90 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 24 کروڑ 50 لاکھ 90 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جن میں سب سے زیادہ درآمدات تاجکستان، ازبکستان اور ترکمانستان سے ہوئیں۔
اگرچہ اعلیٰ سطح کے کئی سرکاری دورے کیے گئے اور خاص طور پر ازبکستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدوں پر عملدرآمد بھی شروع ہوا، لیکن تجارت کی سطح اب بھی ممکنہ استعداد سے کہیں کم ہے۔
ازبکستان نے پاکستان کے ساتھ اپنے ٹرانزٹ معاہدے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے جبکہ تاجکستان نے بھی گزشتہ سال اسی معاہدے کے تحت 3 ٹرک آلو درآمد کیے، مگر یہ پیش رفت برآمدات میں خاطر خواہ اضافے میں تبدیل نہ ہو سکیں۔
ملک سطح کے اعداد و شمار کے مطابق قازقستان وسطی ایشیائی ممالک میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا، مگر اسے برآمدات میں 47.12 فیصد کمی آئی، جو مالی سال 2024 میں 18 کروڑ 52 لاکھ 50 ہزار ڈالر سے کم ہو کر مالی سال 2025 میں 9 کروڑ 79 لاکھ 60 ہزار ڈالر رہ گئیں، اس کے برعکس، قازقستان سے درآمدات میں بڑا اضافہ ہوا، جو 6 لاکھ 77 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 12 کروڑ 96 لاکھ 30 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں۔
ازبکستان کو برآمدات 18.17 فیصد کمی کے ساتھ 6 کروڑ 36 لاکھ 50 ہزار ڈالر ہو گئیں، جو پچھلے سال 7 کروڑ 77 لاکھ 90 ہزار ڈالر تھیں جبکہ درآمدات 177.6 فیصد اضافے کے ساتھ 2 کروڑ 85 لاکھ 40 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 7 کروڑ 92 لاکھ 30 ہزار ڈالر ہو گئیں۔
کرغزستان کو برآمدات 58.26 فیصد کمی کے ساتھ 95 لاکھ 60 ہزار ڈالر سے گھٹ کر 39 لاکھ 90 ہزار ڈالر رہ گئیں، جبکہ وہاں سے درآمدات معمولی اضافے کے ساتھ 3 لاکھ 57 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 5 لاکھ 71 ہزار ڈالر ہو گئیں۔
ترکمانستان کو برآمدات میں 42.73 فیصد اضافہ ہوا، جو 11 لاکھ 70 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 16 لاکھ 70 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں۔ درآمدات بھی 35.48 فیصد اضافے کے ساتھ 1 کروڑ 22 لاکھ 30 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 1 کروڑ 65 لاکھ 70 ہزار ڈالر ہو گئیں۔
تاجکستان کو برآمدات میں نمایاں بہتری آئی، جو 106 فیصد اضافے کے ساتھ 1 کروڑ 44 لاکھ 60 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 2 کروڑ 97 لاکھ 90 ہزار ڈالر ہو گئیں، تاہم درآمدات بھی 211 فیصد بڑھ کر 61 لاکھ 30 ہزار ڈالر سے 1 کروڑ 90 لاکھ 90 ہزار ڈالر ہو گئیں۔
پاکستان کی وسطی ایشیائی ممالک سے سالانہ تجارت، جو زیادہ تر افغانستان کے راستے ہوتی ہے، 40 سے 50 کروڑ ڈالر کے درمیان رہتی ہے، جو اس کی مجموعی تجارت کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے، یہ اعداد و شمار اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ سفارتی اور لاجسٹک کوششوں کے باوجود پاکستان کی وسطی ایشیا سے تجارت توقعات کے مطابق ترقی نہیں کر سکی۔












لائیو ٹی وی