مالکانہ ساخت میں تبدیلی سے لاعلم رکھنے پر 2 توانائی کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری
وزارت توانائی کے ماتحت ادارے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پٹرولیم کنسیشنز (ڈی جی پی سی) نے مالکانہ ساخت میں حالیہ تبدیلیوں کو ظاہر نہ کرنے پر 2 پٹرولیم کمپنیوں اسپُڈ انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ (ایس ای پی ایل) اور فرنٹیئر ہولڈنگز لمیٹڈ (ایف ایچ ایل) کو شوکاز نوٹس جاری کردیے۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق پٹرولیم ڈویژن نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی کمپنی میں ملکیت یا بورڈ میں تبدیلی سے قبل وزارت اور متعلقہ ریگولیٹری اداروں سے منظوری لینا لازمی ہے، اگر کمپنیاں 18 اگست تک جواب نہ دیں تو ان کے آپریشنل لائسنس منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔
نوٹس کے مطابق ایس ای پی ایل اور ایف ایچ ایل، دونوں جورا انرجی کارپوریشن (جے ای سی) کی ذیلی کمپنیاں ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جورا انرجی کے 73.3 فیصد کنٹرولنگ شیئرز 6 مارچ کو فینکس ایکسپلوریشن سے برٹش ورجن آئی لینڈز میں رجسٹرڈ کمپنی آئی ڈی ایل انویسٹمنٹس لمیٹڈ کو منتقل کیے گئے، اس لین دین کی پیشگی یا بعد ازاں ڈی جی پی سی کو اطلاع نہیں دی گئی، جو کہ پاکستان پٹرولیم (ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن) رولز 1986 کی خلاف ورزی ہے۔
ڈی جی پی سی نے کمپنیوں کو یاد دہانی کروائی کہ پیٹرولیم قواعد کے تحت وہ ملکیت، سرمایہ جاتی ڈھانچے اور بورڈ میں تقرریوں میں کسی بھی تبدیلی کی رپورٹ دینے کی پابند ہیں، لیکن اس معاملے میں ان قواعد پر عمل نہیں کیا گیا۔
اس بنا پر ڈی جی پی سی نے تمام متعلقہ اداروں آئی ڈی ایل، فینکس، جورا، پیٹ ایکس پرو، ایف ایچ ایل اور ایس ای پی ایل کی ملکیت کا مکمل ڈھانچہ، لین دین سے قبل اور بعد کی حالت میں، پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پٹرولیم ڈویژن کے ایک سینئر عہدیدار نے بیان میں وضاحت کی کہ حساس شعبوں میں کام کرنے والی کمپنیوں کے مالکان یا بورڈ ممبران دشمن ممالک جیسے بھارت یا اسرائیل سے نہ ہوں، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت ضوابط لاگو کیے گئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سنگین مجرمانہ پس منظر رکھنے والے افراد جو سیکیورٹی رسک ہو سکتے ہیں، ان پر بھی سخت نگرانی رکھی جائے گی۔












لائیو ٹی وی