• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

مودی کے پاکستان کےساتھ تنازع پر پارلیمنٹ کو بریفنگ دینے سے انکار پر اپوزیشن کا واک آؤٹ

شائع July 31, 2025
اپوزیشن لیڈر ملیکارجن کھڑگے نے مودی کے ایوان میں نہ آنے کو پارلیمنٹ کی بے حرمتی قرار دیا — فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا
اپوزیشن لیڈر ملیکارجن کھڑگے نے مودی کے ایوان میں نہ آنے کو پارلیمنٹ کی بے حرمتی قرار دیا — فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا

بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جانب سے بھارت-پاکستان تنازع پر بحث میں شرکت نہ کرنے پر حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے بدھ کی شام پارلیمنٹ سے واک آؤٹ کر دیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے رپورٹ کیا کہ جیسے ہی وزیر داخلہ امیت شاہ نے راجیا سبھا میں ’آپریشن سندور‘ پر بحث کو سمیٹنے کے لیے بولنا شروع کیا، کانگریس کی قیادت میں حزبِ اختلاف نے شور شرابا اور نعرے بازی شروع کر دی، تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ایوان میں غیر حاضری پر احتجاج کیا جا سکے۔

کانگریس کے صدر اور قائدِ حزبِ اختلاف ملیکارجن کھڑگے نے مبینہ طور پر کہا کہ یہ ایوان بالا کی توہین ہے کہ نریندر مودی، پارلیمنٹ میں موجود ہونے کے باوجود ایوان میں نہیں آئے۔

دی پرنٹ کے مطابق کھڑگے نے کہا کہ 16 گھنٹے کی بحث کے بعد ہمیں امید تھی کہ وزیر اعظم ایوان کی کارروائی میں شریک ہوں گے، جتنے سوالات اٹھائے گئے وہ وزیر اعظم سے متعلق ہیں، یہ نہیں کہ آپ (امیت شاہ) ان کے جواب دینے کے قابل نہیں ہیں، وزیر اعظم کی غیر حاضری اس ایوان کی بے حرمتی ہے۔

حزبِ اختلاف کے ارکان نے نعرے بازی بھی کی، جب اپوزیشن نے وزیر اعظم نریندر مودی سے پارلیمنٹ کو بریف کرنے کا مطالبہ کیا تو حکومت اور حزبِ اختلاف کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

امیت شاہ نے کہا کہ حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنی نمائندگی کے لیے کس کو مقرر کرے، اس پر حزبِ اختلاف نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔

اپنی تقریر میں امیت شاہ نے کانگریس پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’کانگریس نے کشمیر کا ایک حصہ پاکستان کو دے دیا، لیکن نریندر مودی کی قیادت میں حکومت اسے واپس لے کر آئے گی‘۔

انہوں نے سابق وزیر داخلہ اور کانگریس کے رہنما پی چدمبرم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جنہوں نے پہلگام حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے ناقص ثبوت کا ذکر کیا تھا، جب کہ یہ الزام لگایا کہ سابق حکومت دہشت گردی کو قابو میں کرنے میں ناکام رہی، جیسے ہی امیت شاہ نے تقریر شروع کی حزبِ اختلاف نے واک آؤٹ کر دیا۔

دی پرنٹ کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ نے دہشت گردی کے حوالے سے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں دہشت گردی زوال پذیر ہے، 2004 سے 2014 کے درمیان 7 ہزار 217 دہشت گردی کے واقعات ریکارڈ ہوئے، جب کہ جون 2015 سے مئی 2025 تک یہ تعداد کم ہو کر 2 ہزار 150 ہو گئی جو دہشت گردی میں 70 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایسا وقت بھی آیا جب پاکستان کو دہشت گرد بھیجنے کی ضرورت نہیں ہوتی تھی، ہمارے کشمیری نوجوان خود ہتھیار اٹھا لیتے تھے، لیکن میں پچھلے 6 ماہ کا ڈیٹا پیش کر رہا ہوں، کسی کشمیری نوجوان نے کسی دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اختیار نہیں کی، اب جو بھی مارا جا رہا ہے وہ پاکستانی ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارتی پارلیمنٹ میں لگائے گئے الزامات کے جواب میں سخت ردعمل دیتے ہوئے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے پارلیمانی بحث پر جاری ایک بیان میں کہا کہ پاکستان، بھارتی رہنماؤں کی لوک سبھا میں نام نہاد ’آپریشن سندور‘ کے حوالے سے کی گئی بے بنیاد اور اشتعال انگیز باتوں کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان بیانات سے حقائق کو مسخ کرنے، جارحیت کو جواز دینے اور اندرون ملک سیاسی فائدے کے لیے تصادم کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے خطرناک رجحان کی عکاسی ہوتی ہے۔

ڈان ڈاٹ کام کے مطابق دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی رہنما اپنے عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے، اپنی افواج کو ہونے والے نقصانات کو تسلیم کریں اور جنگ بندی کے قیام میں تیسرے فریقوں کے فعال کردار کو مانیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے پہلگام حملے کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کی فوری پیشکش سے فائدہ نہیں اٹھایا بلکہ جارحیت اور تصادم کے راستے کا انتخاب کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025