• KHI: Partly Cloudy 23°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.3°C
  • ISB: Cloudy 13.7°C
  • KHI: Partly Cloudy 23°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.3°C
  • ISB: Cloudy 13.7°C

نواز شریف نے صدر بننے کی خواہش ظاہر کی نہ اس پر کوئی گفتگو ہوئی، عرفان صدیقی

شائع July 31, 2025 اپ ڈیٹ August 1, 2025
لیگی رہنما نے سوال اٹھایا کہ پیپلز پارٹی کیساتھ اتحادی حکومت ہے، تو ہم کیوں نظام کو گرانا چاہیں گے؟۔
—فائل فوٹو: رائٹرز
لیگی رہنما نے سوال اٹھایا کہ پیپلز پارٹی کیساتھ اتحادی حکومت ہے، تو ہم کیوں نظام کو گرانا چاہیں گے؟۔ —فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف صدر بننے کا ارادہ رکھتے ہیں، انہوں نے ان خبروں کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دے دیا۔

ان کا یہ بیان ان قیاس آرائیوں کے بعد سامنے آیا ہے کہ صدر آصف علی زرداری اپنے عہدے سے استعفیٰ دے سکتے ہیں، تاہم یہ خبر سیاسی حلقوں میں مکمل طور پر مسترد کی جاچکی ہے۔

بدھ کی رات ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح طور پر ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے نہ تو صدر بننے کی خواہش ظاہر کی ہے اور نہ ہی اس بارے میں کوئی گفتگو ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ نواز شریف خود کو صدر بنانے کے لیے نظام میں تبدیلی کی کوشش کر رہے ہیں، سراسر بے بنیاد اور من گھڑت کہانیاں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا جب یہ ناقابلِ تصور تھا کہ آصف زرداری صدر بن سکتے ہیں، مگر یہ فیصلہ حالات، وقت اور سیاسی فضا کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا تھا۔

اس سے قبل بھی عرفان صدیقی نے آصف زرداری کے استعفے کی خبروں کو مسترد کیا تھا۔

جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ آصف زرداری کے استعفے، عمران کے بیٹوں کی آمد، نواز شریف کے اڈیالہ جانے، یہ سب خبریں نہیں بلکہ من گھڑت اور جھوٹی باتیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے حکومت کے لیے کوئی مشکلات پیدا نہیں کیں اور وہ بحیثیت صدر آئینی ذمہ داریوں کو بخوبی سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت کو صدر سے کوئی مسئلہ نہیں ہے اور انہیں ہٹانے کی کوئی معقول وجہ بھی موجود نہیں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ہماری پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحادی حکومت ہے، تو ہم کیوں اس نظام کو گرانا چاہیں گے؟۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی صدر زرداری سے استعفے کے مطالبے کی افواہوں کو بدنیتی پر مبنی مہم قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔

انہوں نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا تھا کہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، اور آرمی چیف کو نشانہ بنانے والی بدنیتی پر مبنی مہم کے پیچھے کون ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں واضح طور پر کہہ چکا ہوں کہ صدر کے استعفے یا آرمی چیف کے صدر بننے کی کوئی بات نہ ہوئی ہے، نہ ایسا کوئی ارادہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر کا فوجی قیادت کے ساتھ ایک مضبوط اور باعزت رشتہ ہے، انہوں نے صدر زرداری کا بیان نقل کیا تھا کہ ’میں جانتا ہوں کہ یہ جھوٹ کون پھیلا رہا ہے، کیوں پھیلا رہا ہے اور اس پروپیگنڈے سے فائدہ کس کو ہو رہا ہے‘۔

محسن نقوی نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ’واحد ترجیح پاکستان کی مضبوطی اور استحکام‘ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025