• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

امریکی صدر کے 35 فیصد محصولات کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، کینیڈین وزیراعظم

شائع August 1, 2025
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی نے کہا کہ ان کی حکومت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے سے ’مایوس‘ ہے جس کے تحت امریکی محصولات کو کینیڈین مصنوعات پر بڑھا کر 35 فیصد کر دیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکی صدر نے یہ انتباہ دیا تھا کہ اگر کارنی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تو اوٹاوا کو تجارتی نتائج بھگتنا ہوں گے۔

ٹرمپ نے صدارتی حکم نامے کے ذریعے محصولات کی شرح 25 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کر دی، تاہم 2020 کے امریکا-میکسیکو-کینیڈا معاہدے (یو ایس ایم سی اے) کے تحت آنے والی کئی مصنوعات اس اضافے سے مستثنیٰ رہیں گی۔

وزیراعظم مارک کارنی نے اپنے بیان میں کہاکہ ’کینیڈین حکومت اس اقدام سے مایوس ہے‘۔

ٹرمپ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا امریکا میں ’فینٹانل اور دیگر غیر قانونی منشیات کے بہاؤ کو روکنے میں تعاون کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس نے امریکی اقدامات کے خلاف جوابی کارروائی بھی کی ہے‘۔

مارک کارنی نے بتایا کہ اوٹاوا فینٹانل پر قابو پانے اور سرحدی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ’امریکا میں داخل ہونے والی فینٹانل میں کینیڈا کا حصہ صرف ایک فیصد ہے، اور ہم اس مقدار کو مزید کم کرنے کے لیے بھرپور کام کر رہے ہیں‘۔

وزیراعظم نے کہا کہ اوٹاوا یو ایس ایم سی اے کے حوالے سے پرعزم ہے، اس معاہدے کے تحت امریکی اوسط محصول کی شرح کینیڈین مصنوعات پر امریکا کے تمام تجارتی شراکت داروں میں سب سے کم ہے۔

تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ہماری معیشت کے دیگر شعبے بشمول لکڑی، اسٹیل، ایلومینیم اور آٹوموبائلز، امریکی محصولات اور ڈیوٹیوں سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025