عمران خان کے بیٹوں نے پاکستان کے ویزے کیلئے درخواست دیدی، علیمہ خان
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان کے بیٹوں نے پاکستانی ویزے کے لیے درخواست دے دی ہے اور وہ ملک آمد سے قبل وزارت داخلہ سے منظوری کا انتظار کر رہے ہیں۔
علیمہ خان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ’ چند روز قبل سلیمان اور قاسم نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ویزا کے لیے درخواست دی، سفیر نے بتایا ہے کہ وہ اسلام آباد میں وزارت داخلہ کی منظوری کے منتظر ہیں۔’
عمران خان کے بیٹے ، 28 سالہ سلیمان خان اور 26 سالہ قاسم خان نے پہلی مرتبہ مئی میں اپنے والد کی قید پر عوامی طور پر توجہ دلانے کے لیے آواز بلند کی تھی، گزشتہ ماہ علیمہ خان نے کہا تھا کہ عمران خان کی رہائی کی مہم کے تحت دونوں بیٹے امریکا جائیں گے اور پھر پاکستان آئیں گے، دونوں بھائی پھر امریکا گئے اور وہاں امریکی قانون سازوں سے اپنے والد کی قید کے معاملے پر ملاقاتیں کیں۔
عمران خان اگست 2023 سے قید میں ہیں اور اس وقت اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں، ان پر 9 مئی 2023 کے احتجاج سے متعلق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت دیگر مقدمات بھی زیرِ سماعت ہیں۔
علیمہ خان پہلے بھی یہ کہہ چکی ہیں کہ دونوں بیٹے ’ یقیناً’ پاکستان آئیں گے کیونکہ ان کے پاس نادرا کا اوورسیز پاکستانی شناختی کارڈ موجود ہے اور وہ’ پاکستانی شہری’ ہیں۔
انہوں نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ ’ اگر عمران کے بیٹوں کے ساتھ کچھ ہوا تو یہ بین الاقوامی مسئلہ بن جائے گا۔’
دوسری جانب، وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ’ حکومت عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان آنے سے کیوں روکے گی؟’
اسی ہفتے پی ٹی آئی نے ان میڈیا رپورٹس کو فوری طور پر مسترد کر دیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے کہا کہ ان کے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے اور نہ ہی کسی احتجاج میں حصہ لیں گے یا قیادت کریں گے۔
اگرچہ حکومت نے تاحال عمران خان کے بیٹوں کے معاملے پر باضابطہ طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اس سے قبل سوال اٹھایا تھا کہ اگر وہ آئیں بھی تو ان کا کردار کیا ہوگا؟ انہوں نے کہا تھا کہ دونوں بھائیوں کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہا جائے گا، ان کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی۔
طلال چوہدری نے مزید کہا تھا کہ اگر وہ قانون کے دائرے میں رہیں تو انہیں ’24 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں‘ ویزا جاری کر دیا جائے گا۔
وزیرِ مملکت برائے قانون و انصاف، بیرسٹر عقیل ملک نے ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ آئین کا آرٹیکل 16، جو اجتماع کا حق دیتا ہے، صرف پاکستانی شہریوں پر لاگو ہوتا ہے اور غیر ملکیوں کو پاکستان میں اجتماع کی اجازت نہیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ دونوں بھائی قانونی طور پر پاکستان میں سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے کیونکہ وہ برطانوی شہری ہیں، اور اگر وہ ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کریں تو ان کا ویزا منسوخ کیا جا سکتا ہے۔
اس معاملے پر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی طرف سے متضاد بیانات بھی سامنے آئے تھے، جن میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا تھا کہ انہیں ( عمران خان کے بیٹوں کو) پاکستان آنے اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔












لائیو ٹی وی