چند دنوں میں سابق سینیٹر مشتاق احمد کے انخلا کا عمل مکمل ہوجائے گا، وزارت خارجہ

شائع October 6, 2025
— فائل فوٹو: سینیٹر مشتاق/ ایکس
— فائل فوٹو: سینیٹر مشتاق/ ایکس

پاکستان کی وزارتِ خارجہ عمان میں اپنے سفارتخانے کے ذریعے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے محفوظ انخلا کو یقینی بنانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہے۔

وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق اردن کی حکومت کی قیمتی مدد سے امید ہے کہ یہ عمل آئندہ چند دنوں میں کامیابی کے ساتھ مکمل ہو جائے گا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم برادر ملک اردن کی حکومت کے شاندار تعاون اور فراخدلانہ حمایت کے لیے بے حد مشکور ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ وہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے، تاکہ ان پاکستانی شہریوں کی ’سلامتی اور فوری واپسی‘ کو یقینی بنایا جا سکے۔

مشتاق احمد سمیت انسانی حقوق کے عالمی کارکنوں کو اسرائیلی فورسز نے اس ہفتے کے آغاز میں غزہ کا محاصرہ توڑنے اور امداد پہنچانے کے لیے جانے والے بحری قافلے کو روکنے کے بعد غیرقانونی طور پر حراست میں لے لیا تھا۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا تھا گیا ’ایک دوست یورپی ملک کے سفارتی ذرائع سے ہمیں تصدیق ہوئی ہے کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی قابض فورسز کی حراست میں ہیں اور وہ محفوظ و صحت مند ہیں‘۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ’مقامی قانونی ضوابط کے مطابق سابق سینیٹر مشتاق کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، اور جب ان کی ملک بدری کے احکامات جاری ہوں گے تو ان کی واپسی کو تیز رفتار بنیاد پر ممکن بنایا جائے گا‘۔

ہفتے کے روز اسرائیل نے غزہ کے لیے امداد لے کر جانے والے بحری قافلے سے حراست میں لیے گئے 137 کارکنوں کو ہفتے کو ترکیہ جلاوطن کر دیا تھا، جہاں ان کی آمد استنبول ایئرپورٹ پر ہوئی تھی، ان میں سے دو کارکنوں نے الزام لگایا تھا کہ سویڈن کی مہم جو گرِیٹا تھیونبرگ کے ساتھ حراست کے دوران بدسلوکی کی گئی۔

’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے ان الزامات پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم اس نے پہلے جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ ’حراستی مراکز میں بدسلوکی کی تمام اطلاعات مکمل طور پر جھوٹ ہیں‘۔

استنبول پہنچنے والے 137 کارکنوں میں 36 ترک شہری شامل تھے، جب کہ دیگر کا تعلق امریکا، متحدہ عرب امارات، الجزائر، مراکش، اٹلی، کویت، لیبیا، ملائیشیا، موریتانیا، سوئٹزرلینڈ، تیونس اور اردن سے تھا۔

کارٹون

کارٹون : 12 نومبر 2025
کارٹون : 11 نومبر 2025