پاکستان کو دسمبر تک 4 ارب 86 کروڑ ڈالرز سے زائد کی بیرونی ادائیگیوں کا چیلنج درپیش
پاکستان کو اکتوبر سے دسمبر کے دوران 4 ارب 86 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں، سعودی عرب کے 3 ارب ڈالرز ڈپازٹ کی مدت بھی دسمبر کے پہلےہفتے میں ختم ہوگی، پاکستان کا سعودی ڈپازٹ کی مدت میں مزید توسیع کرانے کا پلان ہے، مزید توسیع پر پاکستان پرجاری سہ ماہی میں بیرونی ادائیگیوں کابوجھ کم ہوکر ایک ارب 86 کروڑ 40 لاکھ ڈالرزرہ جائےگی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے اکتوبر سے دسمبر تک 4 ارب 86 کروڑ 40 لاکھ ڈالرزکی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں، اس بیرونی ادائیگی میں 3 ارب ڈالرز کے ڈپازٹ شامل ہیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق جاری سہ ماہی میں 78 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز بیرونی کمرشل قرضوں کی ادائیگی شامل ہے، اسی دوران ایک ارب 8 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز ملٹی اور بائی لیٹرل ادائیگی کی مدت بھی پوری ہوگی۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے 3 ارب ڈالرز ڈپازٹ کی مدت اس سال دسمبر کے پہلے ہفتے میں ختم ہوگی جبکہ پاکستان سعودی ڈپازٹ کی مدت میں مزید توسیع کرانے کا منصوبہ رکھتا ہے، مزید توسیع پر پاکستان پرجاری سہ ماہی میں بیرونی ادائیگیوں کابوجھ کم ہوجائےگا۔
ذرائع کے مطابق توسیع ملنے پر جاری سہ ماہی میں بیرونی ادائیگی ایک ارب 86 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہ جائےگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے رواں مالی سال کل 19ارب 56 کروڑ ڈالرزکی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں، جن میں سعودی عرب اور چین کے 9 ارب ڈالر کے ڈپازٹ بھی شامل ہیں، سعودی عرب کو 5 ارب ڈالر اور چین کے4 ارب ڈالرز ڈپازٹ حکومت رول اوور کراناچاہتی ہے۔












لائیو ٹی وی