اسٹیٹ بینک کے نئے ضوابط نافذ، موبائل والٹ اور ڈیجیٹل بینکنگ صارفین کو مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے

شائع October 24, 2025
— فائل فوٹو: اے پی پی
— فائل فوٹو: اے پی پی

جن شہریوں نے اب تک اپنے ڈیجیٹل بینک اکاؤنٹس اور موبائل والٹس کے لیے بایومیٹرک تصدیق مکمل نہیں کی ہے، انہیں 25 اکتوبر سے سروس میں تعطل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کیونکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جولائی میں متعارف کرائے گئے نئے ضوابط کل سے نافذ العمل ہو رہے ہیں۔

یہ ضوابط بی پی آر ڈی سرکلر نمبر ون آف 2025 کے ذریعے جاری کیے گئے، جن کے تحت ایس بی پی کے دائرہ کار میں آنے والے تمام اداروں کو اکاؤنٹ کھولنے اور صارفین کے اندراج کے عمل کو منظم بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، جن میں بینکس، ڈیولپمنٹ فنانس انسٹی ٹیوشنز، مائیکروفنانس بینکس، ڈیجیٹل بینکس اور الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز شامل ہیں۔

25 جولائی کو جاری سرکلر کے مطابق تمام ایس بی پی کے ریگولیٹڈ اداروں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اکاؤنٹ کھولنے/کسٹمر آن بورڈنگ کے عمل کو منظم بنائیں اور صارف کے تجربے کو بہتر کریں۔

نئے ضوابط میں ایک اہم تبدیلی یہ کی گئی کہ اکاؤنٹ یا والٹ ہولڈر کی بایومیٹرک کو بنیادی تصدیقی طریقہ قرار دیا گیا ہے، پہلے کے نظام میں آپریٹرز کو بایومیٹرک تصدیق مکمل کرنے کے لیے 60 دن کی مہلت دی جاتی تھی، اس کے بعد ان کے اکاؤنٹ پر ڈیبٹ بلاک لگا دیا جاتا تھا۔

25 اکتوبر سے نافذ العمل ہونے والے نئے ضوابط کے بعد انڈسٹری ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لاکھوں صارفین جنہوں نے ابھی تک اپنی بایومیٹرک تصدیق مکمل نہیں کی، ممکن ہے وہ اپنے اکاؤنٹس یا والٹس استعمال نہ کر سکیں۔

انہوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا کہ ان ضوابط سے غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس رکھنے والے افراد کے لیے ترسیلاتِ زر بھیجنے یا وصول کرنے میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔

مرکزی بینک اور مالیاتی اداروں کو ان تقاضوں پر عمل درآمد کے لیے تین ماہ کی مہلت دی گئی تھی، یہ تقاضے منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت اور ہتھیاروں کی غیر قانونی ترسیل کے انسداد سے متعلق ایس بی پی کے ضوابط کا حصہ ہیں۔

ایس بی پی کے ڈیجیٹل اکاؤنٹس اور والٹس سے متعلق ضوابط کی دائرہ کار میں بھی توسیع کی گئی ہے، جو جولائی میں متعارف کرائے گئے ’کنسولیڈیٹڈ کسمٹر آن بورڈنگ فریم ورک‘ کے تحت عمل میں آئی۔

اس تبدیلی کے مطابق یہ فریم ورک اب برانچ میں یا برانچ لیس دونوں اقسام کے اکاؤنٹ کھولنے کے عمل پر لاگو ہوگا، اور یہ انفرادی اور کارپوریٹ اکاؤنٹس بشمول لوکل کرنسی، فارن کرنسی اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس پر لاگو ہوگا۔

یہ ضوابط تمام ایس بی پی ریگولیٹڈ اداروں یعنی بینکوں، ایم ایف بیز، ڈی ایف آئیز، ڈیجیٹل بینکوں اور ای ایم آئیز پر لاگو ہوں گے۔

نیا فریم ورک اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کے لیے ایک جامع طریقہ کار لازمی قرار دیتا ہے، چاہے صارف برانچ میں جا کر اکاؤنٹ کھلوائے یا آن لائن، 2022 میں جاری کردہ پچھلے فریم ورک میں ’نادرا ویریسس‘ کے ذریعے اکاؤنٹ کھولتے وقت شناخت کی تصدیق کی اجازت تھی، جبکہ بایومیٹرک تصدیق 60 دن کے اندر مکمل کرنا لازم تھا۔

تاہم، 2025 کے نئے فریم ورک کے تحت بایومیٹرک تصدیق اب بنیادی طریقہ ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025