زمانہ بدل گیا ہے، اب والدین بچوں کو مار نہیں سکتے، عدنان صدیقی
سینئر اداکار عدنان صدیقی نے بچوں کی پرورش اور والدین و بچوں کے تعلقات پر کھل کر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں والدین بچوں کو مار نہیں سکتے اور یہ عمل ضروری بھی نہیں، کیونکہ بچوں کو سمجھانا اور بات چیت کرنا زیادہ مؤثر طریقہ ہے۔
عدنان صدیقی نے حال ہی میں زارا نور عباس کے یوٹیوب پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے بچوں کی پرورش اور والدین و بچوں کے تعلقات پر کھل کر گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے وقت پر سوجائیں اور باہر کا کھانا کم یا نہ کھائیں، کیونکہ ایک وقت تھا جب ان کے والد بھی انہیں اسی طرح روکا کرتے تھے اور اب وہ بھی اپنے بچوں میں نظم و ضبط قائم رکھنے کے لیے انہی اصولوں پر عمل کرتے ہیں۔
عدنان صدیقی نے کہا کہ ان کے والد صرف منع نہیں کرتے تھے بلکہ مارتے بھی تھے لیکن آج کے دور میں یہ ممکن نہیں کیونکہ بچے برداشت نہیں کر سکتے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ زمانہ بدل گیا ہے، آج بچوں کو مارنا چاہیے بھی نہیں، انہوں نے کبھی اپنے بچوں کو مارا نہیں ہے، بلکہ بچوں پر ہاتھ اٹھانا ہی کافی ہوتا ہے اور وہ سمجھ جاتے ہیں کہ انہیں مارا گیا ہے۔
اداکار نے کہا کہ ایک یا دو تھپڑ چل جاتے ہیں، لیکن بچوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ انہیں اپنی ہر بات والدین کے ساتھ شیئر کرنی ہے، چاہے وہ صحیح ہوں یا غلط، آج کے بچے اس بات کو بخوبی سمجھتے ہیں، جب کہ ان کے وقت کے بچے والدین سے ڈرتے تھے اور صحیح ہوتے ہوئے بھی اپنی بات نہیں بتاتے تھے۔
عدنان صدیقی نے مزید کہا کہ اسی لیے وہ ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ بچوں کے معاملات سے باخبر رہیں اور یہ بھی چاہتے ہیں کہ بچوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ کوئی بات والدین سے چھپائیں گے یا جھوٹ بولیں گے تو وہ غلط کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وقت میں بچوں اور والدین کے درمیان فاصلہ ہوتا تھا اور بات چیت نہیں ہوتی تھی، لیکن آج کے بچے والدین سے کھل کر بات کرتے ہیں اور اب وقت کے ساتھ والدین بھی یہ سیکھ گئے ہیں کہ مارنے کے بجائے بات کرنا زیادہ ضروری ہے۔
خیال رہے کہ عدنان صدیقی کے تین بچے ہیں، دو بیٹیاں اور ایک بیٹا۔












لائیو ٹی وی