اکتوبر میں یوریا کی فروخت میں سال بہ سال 2 فیصد، ماہ بہ ماہ 18 فیصد کمی
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں یوریا کی فروخت 3 لاکھ 51 ہزار ٹن رہی، جو سال بہ سال کے لحاظ سے 2 فیصد اور ماہ بہ ماہ کے لحاظ سے 18 فیصد کم ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق تجزیہ کار اسد علی نے بتایا کہ ماہ بہ ماہ کمی کی بڑی وجہ گزشتہ مہینوں میں کی گئی پیشگی خریداری تھی، انہوں نے کہا کہ اکتوبر کے آخر میں اینگرو فرٹیلائزر نے یوریا کے ایک بیگ پر رعایت بڑھا کر 320 روپے کر دی، جبکہ فوجی فرٹیلائزر نے اوسطاً 70 روپے فی بیگ کی رعایت برقرار رکھی۔
2025 کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران یوریا کی مجموعی کھپت 45 لاکھ 50 ہزار ٹن رہی، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 49 لاکھ 30 ہزار ٹن کے مقابلے میں 8 فیصد کم ہے، اس کمی کی بنیادی وجہ زرعی معیشت کی کمزوری بتائی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یوریا کے ذخائر میں بھی اضافہ دیکھا گیا، اکتوبر کے اختتام پر ذخیرہ 14 لاکھ 20 ہزار ٹن تک پہنچ گیا، جو ستمبر میں 11 لاکھ 50 ہزار ٹن تھا۔
دوسری جانب اکتوبر میں ڈی اے پی کی فروخت ایک لاکھ 40 ہزار ٹن رہی، جو سال بہ سال 55 فیصد کمی جبکہ ماہ بہ ماہ 44 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے، جس کی وجہ موسمی طلب بتائی گئی ہے۔
2025 کے ابتدائی 10 ماہ میں ڈی اے پی کی مجموعی کھپت 9 لاکھ 36 ہزار ٹن رہی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 25 فیصد کم ہے۔
اکتوبر میں ڈی اے پی کا اختتامی ذخیرہ 4 لاکھ 8 ہزار ٹن رہا، جو ستمبر کے 3 لاکھ 92 ہزار ٹن اور گزشتہ سال کے 3 لاکھ 7 ہزار ٹن کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
اسد علی کے مطابق زرعی شعبے کی موجودہ کمزوری کے باعث یوریا کے ذخائر آئندہ کچھ عرصے تک بلند رہنے کا امکان ہے، تاہم فارم آمدنی میں بتدریج بہتری سے بحالی کے آثار ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں۔













لائیو ٹی وی