انڈونیشیا: جکارتہ مسجد دھماکوں میں استعمال ہونے والا بارودی مواد برآمد
انڈونیشین پولیس نے دارالحکومت جکارتہ کی ایک مسجد میں ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات کے دوران ممکنہ طور پر دھماکہ خیز مواد کا سفوف (پاؤڈر) دریافت کیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق گزشتہ روز جمعہ کی نماز کے دوران ہونے والے دھماکوں میں درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے۔
حکام کے مطابق یہ ایک حملہ ہو سکتا ہے جب کہ میں حملے کا مشتبہ ملزم 17 سالہ طالب علم ہے۔
انڈونیشین پولیس چیف لیستیو سیگیت پرابوو نے ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمیں تحقیقات کے دوران کئی شواہد ملے ہیں، جن میں تحریری مواد اور کچھ ایسا سفوف شامل ہے جو ممکنہ طور پر دھماکے میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم دیگر ریکارڈ بھی اکٹھے کر رہے ہیں، جن میں سوشل میڈیا اور اہلِ خانہ کی تفتیش شامل ہے تاکہ تمام معلومات حاصل کی جا سکیں۔
پولیس چیف کے مطابق مسجد کے ساتھ واقع اسکول کا ایک طالب علم، جو اس واقعے کا مشتبہ ملزم ہے اور وہ خود بھی زخمی ہوا ہے جو اس وقت آپریشن کے بعد صحت یاب ہو رہا ہے اور ملزم کی حالت بہتر ہو رہی ہے، امید ہے کہ اس سے ہمیں مزید تفتیش میں آسانی ہوگی۔












لائیو ٹی وی